• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کیلئے امریکی ٹیرف مزید بہتر ہونا چاہیے تھا: کاروباری طبقہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

وائٹ ہاؤس نے نئی تجارتی پالیسی کا اعلان کیا ہے، نئی پالیسی میں عائد کیے گئے ٹیرف تقریباً ہر ملک پر لاگو ہوں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جسے نئی تجارتی پالیسی میں 19 فیصد کیا گیا ہے۔

صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے امریکی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی ٹیم مذاکرات کے لیے نہ بھی جاتی تو یہی ٹیرف ملنا تھا۔

آزاد تجارت کے علم بردار امریکا نے تحفظ پسندی کی جانب پیش رفت کرتے ہوئے واضح قدم اٹھایا ہے۔

وہ ملک جن کے ساتھ امریکا کی تجارت سر پلس میں ہے، ان پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

پاک امریکا تجارت کا توازن پاکستان کے حق میں ہے، مذکرات کے لیے پاکستانی ٹیم امریکا پہنچی ہے جس کے بعد پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

کاروباری طبقے کے مطابق امریکا نے پاکستان کے ساتھ مل کر خام تیل اور کرپٹو کرنسی پر کام کرنے کا عندیہ دیا تھا، انہیں امید تھی کہ پاکستان کے لیے ٹیرف اور بہتر ہونا چاہیے تھا۔

کاروباری طبقے کا کہنا ہے کہ آزاد تجارت کا دم بھرنے والا ملک دنیا کی تجارت کا منظر نامہ بدل رہا ہے، خود امریکا میں یہ امر زیرِ بحث ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے قانونی اختیارات سے تجاوز کیا ہے یا نہیں۔

تجارتی خبریں سے مزید