• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کے اندر امن و امان کے قیام میں پولیس کا محکمہ دنیا بھر میں بنیادی کردار انجام دیتا ہے۔ جرائم کی روک تھام، حسب ضرورت شہریوں کی رہنمائی اور ہنگامی حالات میں مدد و معاونت پولیس کے فرائض منصبی میں شامل ہے۔ پاکستان میں بھی پولیس کے اہلکار اپنی یہ معمول کی ذمے داریاں ادا کررہے ہیں۔ تاہم پچھلے کئی عشروں سے دہشت گردی کا جو سنگین چیلنج وطن عزیز کو درپیش ہے اس سے نمٹنے کیلئے فوج، رینجرز اور پولیس سمیت نفاذِ قانون کے ذمے دار تمام اداروں کو اپنی زندگیاں داؤ پر لگاکر ہر لمحہ مستعد اور چوکس رہنا پڑتا ہے۔ وطن کے تحفظ اور سلامتی کی اس جدوجہد میں پولیس کے ہزاروں اہلکار اپنی جانوں کی قربانی دے چکے ہیں۔ گزشتہ روز یوم شہدائے پولیس کے موقع پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اسی حوالےسے پولیس کے بہادر افسروں و جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں آٹھ ہزار سے زائد پولیس کے افسر اور جوان ارض وطن کی خاطر اپنے لہو کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔ اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ پولیس کے افسروں اور جوانوں نے دفاع وطن کی پہلی صف میں رہ کر ملک کے لاکھوں بچوں کو یتیمی سے بچانے کیلئے اپنے بچوں کا باپ کی شفقت سے محروم ہوجانا گوارا کرلیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی پولیس نے پوری دنیا میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اور حال ہی میں ورلڈ پولیس سمٹ 2025ء میں بین الاقوامی سطح پر جیتے گئے میڈل و ایوارڈز اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ پولیس کے محکمے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بجا طور پر اسے مزید مؤثر بنانے پر زور دیا ۔تاہم محکمہ پولیس کے ذمے داروں کو ان شکایات کے ازالے پر بھی نتیجہ خیز طور پر توجہ دینی چاہیے جو ملک بھر میں بھتہ خوری، رشوت، بلیک میلنگ اور پولیس اہلکاروں میں جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی کے حوالے سے پائی جاتی ہیں۔

تازہ ترین