اسرائیلی کابینہ نے خاتون اٹارنی جنرل گالی بہاراو میارا کی برطرفی کی منظوری دیدی۔
اسرائیلی میڈیا کی رپوٹ کے مطابق معزول اٹارنی جنرل حکومتی پالیسیوں کی شدید ناقد ہیں اور وزیراعظم نتن یاہو کیخلاف بدعنوانی کے مقدمات کی پیروی کر رہی تھیں۔
خاتون اٹارنی جنرل نے کابینہ کے اجلاس سے قبل وزرا کو خط تحریر کیا تھا، جس میں انہوں نے اپنی معزولی کو غیرقانونی قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق اٹارنی جنرل نے لکھا کہ حکومت نتن یاہو کیخلاف مقدمات کی سماعت سے قبل ان سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔ نیتن یاہو حکومت کا تقرری اور برخاست کے قوانین میں تیزی سے تبدیلی کا واحد مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔
خاتون اٹارنی جنرل نے کہا کابینہ کا اقدام نہ صرف غیرقانونی بلکہ اداروں کی آزادی اور خود مختاری پر حملہ ہے۔