• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: بوائے فرینڈ کی بلیک میلنگ پر کالج کی طالبہ نے خود کو آگ لگالی

بھارتی کالج کی طالبہ جس نے بوائے فرینڈ کی بلیک میلنگ پر خود کو جلا کر جان لے لی—تصویر بشکریہ بھارتی میڈیا
بھارتی کالج کی طالبہ جس نے بوائے فرینڈ کی بلیک میلنگ پر خود کو جلا کر جان لے لی—تصویر بشکریہ بھارتی میڈیا

بھارتی ریاست اڑیسہ میں بوائے فرینڈ کی بلیک میلنگ پر کالج کی طالبہ نے خود کو آگ لگا کر جان دے دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ اڑیسہ کے ضلع کیندرہ پاڑہ میں گزشتہ روز ایک کالج کی طالبہ مبینہ طور پر اپنے بوائے فرینڈ کی بلیک میلنگ کی وجہ سے خود کو آگ لگانے کے بعد ہلاک ہو گئی۔

12 جولائی کے بعد خود سوزی کا یہ دوسرا اور ریاست میں جلنے سے خواتین کی موت کا تیسرا واقعہ ہے جو بدھ کی صبح پٹامنڈائی تھانے کے علاقے کے گاؤں کاٹھیا پاڑہ میں پیش آیا۔

خودسوزی کرنے والی طالبہ کے والد نے بتایا ہے کہ ان کی بیٹی کی عمر 20 سال تھی، جب وہ گھر میں اکیلی تھی تو اس نے اپنے اوپر کوئی آتش گیر مادہ ڈالا اور خود کو آگ لگا لی۔

انہوں نے بیٹی کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ ایک شخص کے ساتھ تعلقات میں تھی اور وہ اسے بلیک میل کر رہا تھا، 6 ماہ قبل بیٹی نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی، لیکن اس شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

والد نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے ان کی بیٹی سے کہا تھا کہ اگر وہ شخص اسے ہراساں کر رہا ہے تو اس کا موبائل نمبر بلاک کر دو۔

کیندرہ پاڑہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سدھارتھ کٹاریا کا کہنا ہے کہ میں نے لاش دیکھی ہے، جلنے والی لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ اس نے خودکشی کی ہے، معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔

لڑکیوں کے خود کو جلانے یا جلائے جانے کے گزشتہ ماہ مزید واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

ضلع پوری میں ایک 15 سالہ لڑکی کو 3 نامعلوم نوجوانوں نے اس وقت آگ لگا دی جب وہ اپنی سہیلی کے گھر جا رہی تھی، پولیس نے بتایا ہے کہ لڑکی اپنی سہیلی کو کتاب دینے جا رہی تھی، جب وہ راستے میں تھی تو 3 نامعلوم نوجوان موٹر سائیکل پر آئے اور اس کے چہرے پر رومال رکھ کر اسے بے ہوش کر دیا، پھر وہ اسے قریبی دریا کے کنارے لے گئے اور اس پر پیٹرول ڈال کر اسے آگ لگا کر مارنے کی کوشش کی۔

لڑکی کو ایک دیہاتی شخص نے بچایا جس نے اس پر کپڑا ڈالا اور اسے قریبی اسپتال لے گیا، بعد میں جب لڑکی کی حالت بگڑ گئی تو اسے بھونیشور کے ایمس اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایمس حکام نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی تقریباً 70 فیصد جسمانی سطح کے جل چکی تھی اور وہ 2 اگست کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

12 جولائی کو اس نوعیت کا پہلا واقعہ پیش آیا تھا، جب بالاسور کے فقیر موہن آٹونومس کالج کی ایک 20 سالہ طالبہ نے ایک پروفیسر پر جنسی ہراسانی کے الزامات پر کارروائی نہ ہونے کے خلاف احتجاجاً کیمپس میں خود کو آگ لگا لی۔

اس لڑکی کو بھی بھونیشور کے ایمس اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 90 فیصد جلنے کے بعد زیرِ علاج تھی، لیکن بدقسمتی سے وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔

لڑکی کی خودکشی کی کوشش کے چند گھنٹوں بعد پولیس نے بالاسور کالج میں شعبۂ تعلیم کے سربراہ اسسٹنٹ پروفیسر سمیر کمار ساہو کو گرفتار کر لیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید