ملک بھر پاکستان کا 78واں یومِ آزادی منانے کی تیاریاں زوروں پر ہیں، ہرسال کی طرح وطن کی فضا حب الوطنی اور قومی یکجہتی کی صداؤں سے گونج رہی ہے، گھروں کی چھتوں پر قومی پرچم لہرا نا شروع کردیے گئے ہیں، ٹی وی چینلز پر ملی نغمے نشر کیے جارہے ہیں، لیکن اس سال آزادی کی روائتی تقریبات سے ہٹ کر ایک نیا اور منفرد جذبہ قوم کے دلوں میں دھڑک رہا ہے اوروہ جذبہ ہے معرکہ حق جو رواں سال مئی کے مہینے میں افواج ِپاکستان کی وطن عزیز کے دفاع کی عظیم الشان کامیابی کی یاد دلاتا ہے۔بلاشبہ ہمارے سیکورٹی اداروں سے وابستہ افسروں، سپاہیوں، اہلکاروں اور جوانوں نے آزادی کے پہلے دن سے لیکر آج تک پاکستان کو درپیش ہر سنگین چیلنج کا مقابلہ کرتے ہوئے بہادری، قربانی اور استقلال کی بے مثال داستانیں رقم کی ہیں۔پاکستان میں بسنے والی محب وطن پاکستانی اقلیتوں کیلئے چودہ اگست کا دن نہ صرف ہماری دھرتی ماتا پاکستان کی آزادی کا دن ہے بلکہ تجدید عہدِ وفا کا یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے بڑوں نے قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں تحریک پاکستان کی کامیابی کیلئے انتھک جدوجہد کی اور حصولِ آزادی کیلئے لازوال قربانیاں پیش کیں۔ آزادی کے بعد پاکستان کا نام روشن کرنے کیلئے پاکستان کے غیرمسلم شہری کسی سے پیچھے نہ رہے، آج بھی دنیا کا سب سے بڑا غباروں سے تیارکردہ پرچم بنانے کاعالمی ریکارڈ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق پاکستان ہندو کونسل کے پاس ہے جو آج سے چھ سال قبل میری زیرنگرانی پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی ہال پر نصب کیا گیا تھا۔ میری نظر میں چودہ اگست کا دن صرف جشنِ آزادی تک محدود نہیں بلکہ اپنے شہداء، محافظوں، اور اُن سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بھی دن ہے،یہی وجہ ہے کہ رواں برس جب حکومت پاکستان نے یومِ آزادی کو معرکہ حق سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا تو پاکستان ہندو کونسل نے اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا، پاکستانی ہندو کمیونٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جشن آزادی کی تیاریاں دس دن پہلے چار اگست کو شروع کردی جائیں گی جبکہ چودہ اگست کو ہر مندر، ہر گوردوارے،ہر دھرم شالہ پر قومی پرچم لہرایا جائے گا، پاکستان ہندو کونسل کے زیرنگرانی چلنے والے مندروں اور اسکولوں کی عمارات کو دیدہ زیب جھنڈیوں اور غباروں سے سجانے کا عمل شروع کردیا گیا ہےجبکہ پاکستان ہندو کونسل کے زیرہتمام چودہ اگست کی مرکزی تقریب شہرِ قائد کراچی میں منعقد کی جائے گی،پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔میں سمجھتا ہوں کہ رواں برس مئی میں پاک بھارت سرحدوں پر رونماء ہونے والا معرکہ حق بہادری، دلیری، اور دفاعِ وطن کا ایک ایسا منفرد مظاہرہ تھا جس نے عالمی برادری کو آگاہ کیا کہ پاکستان کی بہادر افواج ملکی سرحدوں کی حفاظت کیلئے سردھڑ کی بازی لگانے کیلئے ہمیشہ تیار ہیں اور ہماری سرحدوں پر میلی نگاہ ڈالنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔جب پاکستان ہندو کونسل نے یومِ آزادی کو معرکہ حق کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تو ہمارے سامنے بہت واضح مقاصد تھے کہ معرکہ حق میں ہماری بہادر افواج کی فتح ہر اُس پاکستانی شہری کیلئے باعثِ فخر ہے جوملکی سالمیت، ترقی اور نظریاتی بنیادوں سے وفادار ہے، عالمی برادری کو یہ پیغام دینا بہت ضروری ہے کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتیں پاکستان کے نظریاتی، عسکری اور سفارتی محاذ کا ہراول دستہ ہیں۔بلاشبہ عالمی سطح پر پاکستان کوکچھ شدت پسند عناصر کی وجہ سے مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی جیسے پراپیگنڈےکا سامنا رہتا ہے، کچھ ناپسندیدہ واقعات کی آڑ میں پورے پاکستانی معاشرے کو نشانہ بنایا جاتا ہے، اس حوالے سے میں نے ہمیشہ یہ موقف اپنایاہے کہ دنیا کے ہر معاشرے میں شدت پسند عناصر موجود ہیں جو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے نفرتوں کا ایجنڈا پروان چڑھانے کی کوشش کرتے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے سماج دشمن عناصر کو بے نقاب کیا جائے جو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں،تاہم میری نظر میں جب اقلیتی کمیونٹی خود افواجِ پاکستان کی حمایت میں سینہ تان کر یومِ آزادی منائے گی توپاکستان مخالف بیانیے کو نہ صرف شدید دھچکا لگے گابلکہ یہ ثابت ہوگا کہ قومی بیانیہ کی تشکیل و ترویج میں اقلیتوں کا کلیدی کردار ہے۔پاکستان کا مستقبل اکثریت اقلیت کی بحث سے بالاتر ہوکر ہر اس پاکستانی شہری سے وابستہ ہے جو پاکستان زندہ باد کا نعرہ بلند کرتا ہے۔پاک بھارت سرحد کے آسمانوں پر لڑے جانے والے معرکے کو فقط ایک فضائی جھڑپ نہ سمجھا جائے بلکہ یہ ایک فکری اور نظریاتی تصادم تھا جو ازل سے حق اور باطل، روشنی اور اندھیرے کے درمیان جاری ہے۔پاکستان کی جانب سے اپنے طاقتور پڑوسی کی دراندازی کو ناکام بناکرایک نئی تاریخ رقم کرنا ایک قابلِ فخر کارنامہ ہے جسکی نظیر عالمی عسکری تاریخ میں ڈھونڈنا ناممکن ہے۔ آج پاکستان کی محب وطن اقلیتیں افواجِ پاکستان کی اس عظیم الشان فتح کی یاد میں یومِ آزادی کومعرکہ حق سے منسوب کرکے ایک مرتبہ پھراپنی دھرتی ماتا سے وفاداری کا اظہار کررہی ہیں،ہم چودہ اگست کو ثابت کردیں گے کہ ا گر بابائے قوم قائداعظم کے کہنے پر پاک سرزمین پربسنے والی ہندو کمیونٹی نقل مکانی کا ارادہ ترک کرکے پاکستان کو اپنی دھرتی ماتا بناسکتی ہے تو آج پاکستان کو سنوارنے اور دفاعِ وطن کیلئے بھی کسی سے پیچھے نہیں ہے، جب پاکستان کے تمام محب وطن شہری ملکی دفاع کی خاطرافواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ متحد کھڑے ہوں توپھر دنیا کی کوئی طاقت ہمارا بال بھی بیکا نہیں کرسکتی۔مجھے یقین ہے کہ چودہ اگست کو یوم آزادی کے موقع پر جب ہر مندر، گوردوارے، گرجاگھراور دھرم شالہ میں یہ ملی نغمہ گونجے گا کہ اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں تو قائداعظم، جوگندرناتھ منڈل، ایس پی سنگھااور تحریک پاکستان کے تمام اکابر کی آتما کوسکون ملے گااورعالمی برادری تک ہمارا پیغام جائے گا کہ ہمیں اپنے پیارے وطن پاکستان سے پیار ہے اور ہم کسی کو اپنے اس حق سے محروم نہیں کرنے دیں گے۔پاکستان ہمیشہ زندہ باد!