اعلیٰ حکومتی شخصیتوں کے دوروں، باہمی بات چیت اور کابل حکومت کی طرف سے افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دینےکی واضح یقین دہانیوں کے باوجود سرحد پار سے بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کی مذموم سرگرمیاں اور پاکستان میں تخریبی مقاصد کے لئے در اندازی کی کوششیں تسلسل سے جاری ہیں۔سیکورٹی فورسز نے7اور8اگست کی درمیانی شب کو بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقہ سمبازہ میں افغان سرحد سے دراندازی کی ایسی ہی ایک اور بڑی کوشش ناکام بنادی اور33دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا۔پاک فورسز نے جو ملک کی سرحدوں کے دفاع کے لئے ہمہ وقت چوکس اور پر عزم ہیں ، افغان سرحد پر ممکنہ خوارج کی نقل وحرکت کا سراغ لگایا ، فوری کارروائی کی اور ایک بڑے گروہ کا صفایا کردیا جو دراندازی کی کوشش کررہا تھا، سیکورٹی فورسز نے نہ صرف تین درجن کے قریب خارجیوں کو ہلاک کردیا بلکہ ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ،گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا، دیگر خارجیوں کو ختم کرنے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے پاکستان میں فتنہ وفساد پھیلانے اور قتل وغارت کیلئے افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں بنارکھی ہیں۔ بھارت اس مقصد کیلئے انہیں اسلحہ اور پیسہ فراہم کررہا ہے۔ کابل حکومت کو پاکستان نے بارہا انہیں روکنے کیلئے کہا ہے۔ کابل حکام اس کی زبانی یقین دہانی بھی کراتے ہیں مگر عملی طور پر ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرتے۔خیبر پختونخوا میں بھی باجوڑ سمیت کئی علاقوں میں دہشت گردوں نے پناہ گاہیں مبینہ طور پرصوبائی حکومت کی اشیرباد سے بنارکھی ہیں اور صوبائی حکام سے ان کی بات چیت بھی چل رہی ہے مگر وہ دہشت گردی سے باز آنے کیلئے تیار نہیں وفاقی حکومت کو عوام کی جان ومال اور ملکی سلامتی کے تحفظ کیلئے کارروائی جاری رکھنا ہوگی۔