• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حتمی فیصلے سے پہلے ہی پی ٹی آئی ارکان کو نااہل کردیا گیا، سینیٹر علی ظفر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حتمی فیصلے سے پہلے ہی تحریک انصاف کے اراکین کو نااہل کردیا۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں علی ظفر نے کہا کہ جھوٹے مقدمات میں سزائیں سنائی گئیں، سینیٹ، قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرز کو نااہل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر نااہلی نہیں ہوسکتی، نااہلی حتمی فیصلے کے بعد ہی ہوسکتی ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ فیصلہ ابھی ہوا نہیں لیکن نااہلی ہوگئی، الیکشن کمیشن آزاد نہیں جانبدار ہے، ایسی کونسی ایمرجنسی تھی کہ فوری نااہل کردیا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے ورکرز کو جھوٹے مقدموں میں سزائیں سُنائی گئیں، نااہلی کا مقصد یہ تھا اچھے بولنے والوں کو بند کردو۔

سینیٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ حکومت اپوزیشن مل کر عوام کی خدمت کرتے ہیں، پوچھتا ہوں عدالتوں کو ہتھیار بنا کر ہمیں کیوں نکال رہے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں حادثاتی نہیں عوامی ووٹوں سے آئے ہیں، غیر قانونی سزائیں دے کر ووٹرز کو سزا دے رہے ہیں۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ یہ معاملہ ہم سب کا معاملہ ہے کل آپ کی بھی باری آسکتی ہے، اس سلسلہ کو روکیں کب تک دائرے میں گھومتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو ہٹا دیا اس کا مطلب آپ سچ نہیں سننا چاہتے، سزاوں سے اپوزیشن ختم نہیں ہوگی، ہم مزاحمت اور احتجاج کریں گے۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ آپ کو ہمیں ختم کرنے کی تیزی ہے، زیادہ رفتار سے ہم واپس آئیں گے، میری وارننگ ہے آپ جو کر رہے ہیں کل آپ کے ساتھ ہوگا۔

قومی خبریں سے مزید