• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ممبئی، کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر پابندی، معاملہ الجھ گیا

بھارتی ریاست ممبئی میں کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر پابندی کا معاملہ الجھ گیا، ایک جانب صحت عامہ اور دوسری طرف مذہبی عقیدے میں مداخلت کا دعویٰ ہے۔

ممبئی میں سائنس اور مذہبی عقیدہ آمنے سامنے آگئے ہیں جبکہ کبوتر خوب دعوت اڑا رہے ہیں، بڑھتے احتجاج کے بعد شہری حکام اور ریاستی حکومت نے اپنے موقف میں نرمی پیدا کی ہے۔

کبوتر خانوں کی بندش کی وجہ کبوتر کے فضلے سے پیدا صحت عامہ کا خطرہ ہے، جس نے بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا، کچھ برادریاں کہہ رہی ہیں کہ یہ حکم مذہبی عقائد میں مداخلت ہے۔

یہ معاملہ پہلے مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی اٹھایا گیا جو اب سڑکوں پر پہنچ گیا ہے بلکہ بمبئی ہائیکورٹ میں بھی زیر بحث ہے، جہاں حکام صحت عامہ کا تحفظ اور مذہبی جذبات کے احترام میں توازن پیدا کرنے میں کوشاں ہیں۔

4 جولائی کو اسمبلی میں موقف اختیار کیا گیا کبوتر کے فضلے سے پیدا سانس کی بیماری نے ایک خاتون کی جان لے لی ہے، جس کے بعد نائب وزیراعلیٰ نے ممبئی میں 51 کبوتر خانے بند اور عوام کو انہیں دانہ ڈالنے سے روکنے کی آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی۔

حکومتی منظوری کے بعد شہری حکام نے کبوتر خانے ترپال سے ڈھانپ دیے اور دانے کی بوریاں ہٹادیں، اس کے ساتھ کبوتر کو دانہ ڈالنے والوں پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا، 142 افراد کے خلاف کارروائی میں 68 ہزار 700 کا جرمانہ وصول کیا گیا۔

جین برادی کا کہنا ہے کہ کبوتروں کو دانہ ڈالنا اُن کا مذہبی عقیدہ ہے، انتظامیہ کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ہم برسوں سے یہ اقدام کر رہے ہیں، اس سے صحت پر کبھی برا اثر نہیں پڑا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
خاص رپورٹ سے مزید