انسٹاگرام پر 12 لاکھ سے زائد فالوورز رکھنے والی بھارتی انفلوئنسر، خود کو اداکارہ اور کاروباری خاتون ظاہر کرنے والی سندیپا وِرک کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 40 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سندیپا پر درج کیا گیا مقدمہ موہالی میں درج ایک ایف آئی آر سے جڑا ہے جس میں سندیپا وِرک پر تعزیراتِ ہند کی دفعات 406 (امانت میں خیانت) اور 420 (دھوکا دہی) کے تحت الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے غلط بیانی اور جھوٹے بہانوں سے لوگوں سے رقم وصول کی ہے۔
بھارتی محکمے ای ڈی کے مطابق سندیپا وِرک نے خود کو ایک ویب سائٹ کی مالک کے طور پر پیش کیا جو ایف ڈی اے سے منظور شدہ بیوٹی پروڈکٹس بیچنے کا دعویٰ کرتی تھی۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ یہ مصنوعات حقیقت میں موجود ہی نہیں تھیں جبکہ ویب سائٹ پر صارفین کی رجسٹریشن کا بھی کوئی نظام نہیں تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سندیپا کی ویب سائٹ پر پیمنٹ گیٹ وے اکثر ناکام رہتا تھا، اس ویب سائٹ کی سوشل میڈیا پر موجودگی نہ ہونے کے برابر تھی اور رابطہ نمبر بھی غیر فعال تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ کاروبار محض ایک جعلی فرنٹ تھا جسے مبینہ طور پر غیر قانونی، کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
ای ڈی نے اپنی تفتیش میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سندیپا وِرک کے تعلقات انگرائی نتراجن سیتھورامن سے تھے جو ریلائنس کیپیٹل لمیٹڈ کے سابق ڈائریکٹر رہ چکے ہیں، تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ سیتھورامن غیر قانونی لابنگ اور فنڈز کی ذاتی مفاد میں منتقلی میں ملوث تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیتھورامن نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سندیپا وِرک سے کسی بھی قسم کے تعلق یا لین دین سے انکار کیا ہے۔
ای ڈی نے دہلی اور ممبئی میں چھاپے کے دوران اہم دستاویزات قبضے میں لے لیے ہیں اور متعدد افراد کے بیانات بھی ریکارڈ کیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سندیپا وِرک کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے سندیپا کو جمعہ تک ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔
ای ڈی کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مزید افراد کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔