کراچی کے علاقے کورنگی کی گلیوں سے اُبھرتی سریلی آواز آج پاکستان آئیڈل کے اسٹیج پر سب کے دل جیت رہی ہے۔
ٹاپ 16 میں جگہ بنانے والے نوجوان گلوکار وقار حسین نے اپنی محنت، لگن اور خاندانی موسیقی ورثے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مقابلے میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
وقار حسین کا تعلق اُس معروف موسیقی گھرانے سے ہے، جس کی خوشبو صوفی موسیقی کے عظیم استاد نصرت فتح علی خان کے فن کے ذریعے دنیا بھر میں پھیلی۔
وقار کو بچپن سے موسیقی سے جنون کی حد تک شوق رہا ہے اور یہی جذبہ اب اُن کے گھرانے کی نئی نسل میں بھی نظر آتا ہے۔
ان کے والد امداد حسین ستار نواز ہیں جبکہ بھائی اشفاق حسین صوفی موسیقی سے وابستہ ہیں۔
وقار کے مطابق گھر والے اُنہیں بے حد پیار دیتے ہیں لیکن موسیقی کے معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جاتا۔
وقار حسین نے کہا کہ ”پاکستان آئیڈل“ نے اُن کی زندگی میں ایک نمایاں تبدیلی پیدا کی ہے، اس پلیٹ فارم نے انہیں نا صرف شناخت دی بلکہ اپنے خوابوں پر یقین مزید پختہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ایمان، یقین اور سچی لگن کے ساتھ نوجوان اپنی منزل ضرور حاصل کر سکتے ہیں۔
وقار حسین کے والد اور ستار نواز امداد حسین کا کہنا تھا کہ ہر گلوکار کو راگ اور کلاسیکل سے وابستگی ہونی چاہیے کیونکہ ماضی میں گلوکاروں کا پہلا قاعدہ یہی تھا۔
بھائی اشفاق حسین کا کہنا تھا کہ والد نے ہم دونوں بھائیوں کو میوزک سکھانے کی بہت کوشش کی ہے، آج کل کے نوجوان جس طرح کا میوزک سننا چاہتے ہیں ہم ویسی ہی موسیقی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان آئیڈل جیسے پلیٹ فارمز نوجوان گلوکاروں کے خواب حقیقت میں بدل رہے ہیں، وقار حسین کی کامیابی اس بات کا واضح ثبوت ہے۔