آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیرِ اہتمام 39روزہ ’ورلڈ کلچر فیسٹیول 2025ء‘ عالمی ثقافتی سرگرمیاں سمیٹتے ہوئے اختتام پذیر ہوگیا۔
اختتامی تقریب میں وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خصوصی شرکت کی۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے تمام مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
تقریب میں صوبائی وزیرِ محنت و افرادی قوت سعید غنی، اراکین گورننگ باڈی، ایڈیشنل آئی سندھ جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی ایس ایس یو ڈاکٹر مقصود احمد، محمد عرفان سومرو، ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ڈاکٹر سعید طلبی نیا، مرزا اشتیاق بیگ، مرزا اختیار بیگ سمیت چیئرمین الحمراء آرٹس کونسل لاہور رضی احمد، ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے ایوب جمالی، خالد محمود، طارق رفیع، شاہد ملک و دیگر نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن اور قومی ترانے سے کیا گیا۔
تقریب میں 39روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول 2025ء میں ہونے والی عالمی ثقافتی سرگرمیوں پر مبنی شو ریل پیش کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں صوبائی وزیر سعید غنی، بین لاقوامی سفیرو سفارتکار صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، ملکی و بین الاقوامی فنکار، میڈیا کے نمائندگان اور معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آج جو آرٹسٹ یہاں موجود ہیں سب نے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں پرفارم کیا۔ یہ کہانی پچھلے سال شروع ہوئی تھی جس میں احمد شاہ نے وعدہ کیا تھا کہ اس سے بڑا فیسٹیول کریں گے، یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے، پہلے کراچی پاکستان کا دارالحکومت ہوتا تھا اب ثقافت کا دارالحکومت ہے، ثقافت ہماری شناخت ہے، کراچی شہر دنیا کے 142 ممالک کے 1000 سے زائد فنکاروں کی میزبانی کر چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فیسٹیول کی تھیم امن اور ماحولیات ہے، فیسٹیول میں غزہ میں ہونے والی نسل کشی کو آرٹ کے ذریعے دنیا کو دکھایا گیا، آرٹ امن کا پیغام دے رہا ہے۔
اِن کا کہنا تھا کہ یہ ایک غیر معمولی کامیابی ہے، 1000 ہزار سے زائد آرٹسٹوں کا پاکستان آنا بہت بڑی بات ہے اور اس وقت جب دنیا جنگوں میں مصروف ہے مگر آرٹس کونسل پوری دنیا کو ثقافت کے ذریعے مثبت پیغام دے رہا ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ یہ کتنا حسین اتفاق ہے کہ 39 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کے اختتام کے دن ہی سندھ کلچر ڈے بھی منایا جا رہا ہے، سندھ کی ثقافتی رنگا رنگی اور اس فیسٹیول کے فنکارانہ کامیابیاں، اس دن کو حقیقت میں یادگار بنا رہی ہیں، سندھ امن اور رواداری کی سرزمین ہے، صدیوں سے یہاں عظیم شاعر، ادیب، مصور اور موسیقار پیدا ہوئے ہیں، چاہے سندھ نے ہمیشہ محبت اور امن کی تخلیقی زبان بولی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ احمد شاہ کی بھرپور توانائی کو داد دیتا ہوں جنہوں نے اتنے دنوں اس فیسٹیول کو کامیابی سے پورا کیا، احمد شاہ کسی یونانی ہیرو سے کم نہیں، اُنہوں نے یہ ہدف ایک حقیقی ہیرو کی طرح نبھایا کیونکہ احمد شاہ فن اور ثقافت کی اہمیت اور قوت کو خوب جانتے ہیں، احمد شاہ 24 گھنٹوں میں 18 گھنٹے کام کرتے ہیں، اس فیسٹیول میں خصوصی بچوں نے بھی پرفارم کیا، اس شہر میں مشکلات زیادہ ہیں لیکن ترقی کے مواقع بھی بہت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی جس رفتار سے بڑھی ہے مجھے افسوس ہے ہم اس طرح انفرااسٹرکچر نہیں بنا سکے، میں دنیا بھر کے تمام فنکاروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس فیسٹیول کو کامیاب بنایا۔
انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی خوشیوں کے لیے دوسروں کو تکلیف نہ دیں، آپ سب کو اس فیسٹیول کا کامیابی سے پورا کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔
اختتامی تقریب سے صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سمیت میں تمام وزراء، سفارت کار، سفیر، سندھ کے تمام عہدیداران، سندھ پولیس سمیت بین الاقوامی فنکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کا تعاون ہمیشہ ہمارے ساتھ رہا ہے، آج شکریہ کا دن ہے، پاکستان اور متحدہ عرب امارات (UAE) کا رشتہ بھائیوں جیسا ہے، ایڈیشنل آئی جی اور تمام تعلیمی اداروں کا شکر گزار ہوں، سندھ پولیس اور ہماری سیکیورٹی فورسز نے ناصرف آرٹس کونسل، ایئرپورٹ بلکہ ہر جگہ ہمیں سیکیورٹی فراہم کی، ساری دنیا سے آنے والے آرٹسٹس میں 80 فیصد آرٹسٹ ایسے ہیں جو اپنی خرچے پر فیسٹیول میں شریک ہوئے۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں نے 39دن چیف سیکریٹری سندھ کو بہت پریشان کیا، ہم نے اپنے آپ سے وعدے کیے تھے، پچھلے سال ورلڈ کلچر فیسٹیول میں 44 ملک تھے، اس سال پوری دنیا سے لوگ آئے ہیں، ہم نے جو سوچا اس سے بھی بڑا فیسٹیول ہوا۔ ہماری ٹیم، اسٹوڈنٹس، والنٹیئرز کسی نے کوئی آرام نہیں کیا، کسی نے کوئی چھٹی نہیں کی، اگلے سال ہم اس سے بھی بڑا فیسٹیول کریں گے، 1000 سے زائد پاکستانی آرٹسٹ یہاں موجود ہیں، گلوبل کمیونٹی خواتین کے ساتھ زیادتی، بچوں کے استحصال اور نسل کشی سے واقف ہے، ہم امن چاہتے ہیں، ہم اپنی آواز اپنے آرٹ کے ذریعے اٹھا رہے ہیں، فنکار جنگ نہیں چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ آج سندھ کا ثقافتی دن ہے، ہم ورلڈ کلچر فیسٹیول کے آخری روز سندھی کلچر ڈے بھی منا رہے ہیں۔
اختتامی تقریب میں فلسطین کے سفیر ڈاکٹر زوہیر محمد حمداللّٰہ زید نے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کو فلسطین کا علامتی رومال پہنایا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے فلسطینی سفیر اور تمام فنکاروں کو سندھ کی ثقافتی اجرک پہنائی اور شیلڈ پیش کی۔