ملک کے معاشی بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت جو اصلاحات اور مالی اقدامات کر رہی ہے اس کے اطمینان بخش نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں ۔ اس حوالے سے ایک بڑی خوشخبری یہ ہے کہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی معیشت مثبت سے مستحکم کردی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ ملک کی معاشی پالیسیاں درست ہیں اور معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، تمام اہم معاشی اشاریے بہتری ظاہر کر رہے ہیں اور کاروباری برادری کا اعتماد تاریخی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ موڈیز نے پاکستان کی غیر ملکی قرضوں کی درجہ بندی میں بہتری ،ملک کی بہتر ہوتی ہوئی مالی پوزیشن اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کی گئی اصلاحات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس معاشی پیش رفت پر خوشی اور ملک کی تاجر برادری نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ تاجر برادری کی رائے میں موڈیز کی جانب سے معاشی درجہ بندی بہترہونے سے عالمی مارکیٹ سے کم شرح سود پر قرض فنانسنگ آسان ہو جائے گی۔ ایل سی اور بینک گارنٹی کی ویلیو بڑھے گی سکوک کا ریٹ بہترہوگا اور زرعی مصنوعات اور فوڈ پراسیسنگ انڈسٹری کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیر خزانہ کے مطابق بجلی کے نرخوں اور شرح سود میں کمی کی گنجائش بھی پیدا ہوگی جو عام صارفین کے علاوہ تاجروں اور صنعت کاروں کے لئے ضروری ہے۔ تاہم عالمی ریٹنگ ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ اگر مالی اصلاحات میں تاخیر یا تعطل پیدا ہوا تو معاشی خطرات دوبارہ سر اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستان کو رواں مالی سال میں 24سے 25ارب ڈالر تک بیرونی قرضوں اور مالی اعانت کی ضرورت ہے۔ تاہم زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کی بدولت اس مشکل پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے، حکومت کو اصلاح احوال کی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں اور معاشی استحکام کے عزم میں لچک پیدا نہیں ہونے دینی چاہئے۔