کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سربراہ مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) آفاق احمد کے خلاف لانڈھی میں ٹینکر جلانے کے کیس میں گواہان اپنے بیانات سے مکر گئے۔
سماعت کے دوران آفاق احمد اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
پراسیکیوشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آفاق احمد پر آڈیو میسج میں کارکنوں کو اُکسانے کی کوشش کا الزام ہے، آفاق احمد کی ایماء پر ٹینکر نذر آتش ہوا، کنٹینر سے چینی کی بوریاں بھی چوری ہوئیں اور ملزمان نے تسلیم بھی کیا کہ ٹینکر جلانے کی ہدایت آفاق احمد نے دی۔
پراسیکیوشن نے مزید بتایا کہ آفاق احمد و دیگر کے خلاف لانڈھی تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
مدعی مقدمہ دانش سمیت 3 گواہوں نے گواہی میں آفاق احمد کو شناخت کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت میں مدعی مقدمہ دانش سمیت 3 گواہان پولیس کو دیے گئے بیانات سے مکر گئے۔
گواہان نے عدالت میں کہا کہ ہمیں علم نہیں کہ آفاق احمد کی ایماء پر ڈمپر کو نذر آتش کیا گیا، آفاق احمد کے خلاف مقدمہ درج نہیں کروایا اور نہ ہی ہم نے آفاق احمد کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا۔پولیس نے سادہ کاغذ پر ہم سے سائن کروائے تھے۔
عدالت میں مدعی مقدمہ دانش اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 5 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے گئے۔
عدالت نے سماعت کو 25 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کرلیا۔