سانگھڑ میں گاڑی سے لاش ملنے والے کراچی کے صحافی خاور حسین کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا خود کو گولی نہیں مار سکتا، یہ قتل ہے، اس کا کسی سے کوئی تنازع یا جھگڑا نہیں تھا۔
صحافی خاور حسین کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے پولیس نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی، جبکہ اس کے بھائی، والد اور والدہ رات گئے امریکا سے کراچی پہنچے، جس کے بعد وہ حیدرآباد روانہ ہوگئے۔
خاور حسین کے والد کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ، ان کا بیٹا خود کو گولی نہیں مارسکتا یہ قتل ہے، کسی سے کوئی تنازع یا جھگڑا نہیں تھا۔
خاور کے والد کا کہنا ہے کہ میں امریکا میں تھا، رات ساڑھے 9 بجے خاور کی موت کی خبر آئی، یقین نہیں آیا، میں تو کہتا ہوں یہ قتل ہے، خاور کسی کے دباؤ میں آنے والا تھا۔
والد نے کہا کہ میرے بیٹے خاور کو کوئی مالی پریشانی نہیں تھی، اگر خاور کو کوئی مالی پریشانی ہوتی بھی تو اس کے بھائی سپورٹ کرتے، میرا خاور سے 15 سے 20 دن پہلے رابطہ ہوا تھا۔
خاور حسین کے والد کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، آئی جی سندھ، وزیر داخلہ سندھ سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ ہے۔
دوسری جانب پولیس حکام نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کے لیے خط لکھ دیا ہے، خاور کی نماز جنازہ آج سانگھڑ میں ادا کی جائے گی۔