• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے پہلگام واقعے کی آڑمیں پاکستان پر جواچانک جارحانہ حملہ کیا ، بُری طرح شکست کھائی اور چار روز کے اندر ہی امریکہ کے ذریعے سیز فائر کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوا، اس کے پس پردہ حقائق میں سے بعض کا انکشاف وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے قوم کو اعتماد میں لینے کے لئے کیا ہے۔اتوار کو لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اس جنگ میں بلاشبہ پاکستان کواللہ تبارک وتعالیٰ کی غیبی امداد حاصل تھی۔ ہماری انٹلیجنس ایجنسیوں نے بھی پس پردہ بہترین کام کیا۔ اسکے نتیجے میں بھارت کی ہر منصوبہ بندی کا ہمیں بروقت علم ہو جاتا۔ ہماری آرمی، نیوی اور ایئرفورس اپنی مربوط حکمت عملی سے اسے بے اثر بنادیتیں۔ اسکے مقابلے میں بھارتی افواج اور حکومت تقسیم کا شکار تھی اور اب تک ہے۔ اس کا نتیجہ انہوں نے خود دیکھ لیا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہم پر دنیا بھر سے دبائو ڈالا گیا کہ بھارت پر جوابی حملہ نہ کرنا مگر وزیراعظم، نائب وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دبائو کو مسترد کردیا اور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ۔ اسی دوران بھارت کے راستے سعودی عرب کا ایک وفد بھی پاکستان آیا اس نے صلح کی بات کی۔ فیلڈ مارشل نے اسے جواب دیا کہ بھارت ایک چمکتی ہوئی مرسیڈیز کار ہے جبکہ پاکستان ایک ڈمپر ٹرک کی طرح ہے جو پتھروں اور ایسی ہی دوسری چیزوں سے بھرا ہوا ہے۔ اب آپ خود تصور کریں کہ انکا ٹکرائو ہوا تو مرسیڈیز کا حال کیا ہوگا۔ اس پر سعودی وفد نے چپ سادھ لی۔ پھر بھارت کا وہی حال ہوا جس کا ذکر آرمی چیف نے کیا تھا۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ وہ اس جنگ کے بہت سے واقعات کے عینی شاہد ہیں اور بہت سے فیصلوں میں خود بھی شریک رہے ہیں۔ دشمن کے پالیسی ساز جب کوئی پلاننگ کرتے اور جب انکے جہاز اڑتے تو ہماری انٹلیجنس ایجنسیاں ان کی حکمت عملی تک رسائی حاصل کرلیتیں۔ ہماری انٹلیجنس ایجنسیوں کے افسر اور اہلکار درحقیقت خاموش مجاہد ہیں۔ بھارت کی جنگی منصوبہ بندی کی ایک ایک چیز ایک ایک فیصلے کا کاغذ ایڈوانس میں ہم تک پہنچ جاتا۔ ہم نے ان کے طیارے گرائے تو فیصلہ کیا کہ جب تک ثبوت نہ ہو۔ ہم اس کا اعلان نہیں کریں گے منٹوں میںثبوت ہمارے ہاتھ آگئے بھارت کے 6طیارے مار گرانے کی ویڈیوز ہمارے پاس موجود ہیں۔ بھارت نے ہماری ایئر بیسز پر میزائل فائر کئے ایک بیس پر انہوں نے 7 میزائل فائرکئے ایک بھی بیس کے اندر نہیں لگا۔ صرف ایک ایئربیس پر معمولی نقصان ہوا۔ ہم نے بھارتی تنصیبات پر جو میزائل فائر ٹھیک ٹھیک نشانے پر لگے۔ ان کا سب سے بڑا آئل اسٹوریج ڈپو میزائل حملے میں تباہ ہوا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت نے جو جارحانہ حملہ کیا اس ڈرامے کے پیچھے قومی سلامتی کے بھارتی مشیر اجیت ڈول اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے ہاتھ ہیں۔ یہ دو کردار ہیں جو اصل میں بھارتی حکومت کو چلا رہے ہیں۔ یہ بھارت اور مودی دونوں کو لے ڈوبیں گے۔ وزیر داخلہ نے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جنگی حکمت عملی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہایت جرأت اور بہادری سے جنگ میں پاک فورسز کی قیادت کی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تین درجن سے زائد مرتبہ پاک بھارت جنگ بند کرانے کا کریڈٹ لینے کا اعلان کرچکے ہیں۔ پاکستان نے ان کو تسلیم کیا جبکہ بھارت مسلسل تردید کررہا ہے اس کا کہنا ہے کہ ہمارا ’’آپریشن سیندور‘‘ ابھی جاری ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کسی وقت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرسکتا ہے۔ پاکستان نے نہ صرف جنگ میں بھارت کو پچھاڑا بلکہ سفارتکاری کی جنگ بھی جیت لی اور اسے دنیا میں تنہا کردیا ۔

تازہ ترین