صحافی خاور حسین کی دوبارہ کی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کی موت سر میں لگنے والی گولی سے ہوئی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق گولی کانٹیکٹ شاٹ تھی جو دائیں جانب سے داخل ہو کر بائیں جانب سے نکلی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گولی لگنے سے دماغ مکمل طور پر متاثر ہوا جس کے نتیجے میں موت واقع ہوئی۔
میڈیکل بورڈ میں بتایا گیا ہے کہ دوبارہ پوسٹ مارٹم اور موت کے درمیان کا وقت 36 گھنٹے سے زائد تھا جبکہ صحافی کے جسمانی اعضاء نارمل اور صحت مند پائے گئے۔
میڈیکل بورڈ کے مطابق دوبارہ پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ لیبارٹری کے نتائج موصول ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 16 اگست کو صحافی خاور حسین کی لاش سانگھڑ کے ایک ریسٹورنٹ کے باہر سے ملی تھی، جس کے بعد ان کی موت کے حوالے سے مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔