• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اراکینِ سندھ اسمبلی کی تنخواہوں و مراعات میں اضافہ، جماعتِ اسلامی کی مخالفت

—ویڈیو گریب
—ویڈیو گریب

اراکینِ سندھ اسمبلی کی تنخواہوں و مراعات میں اضافہ کر دیا گیا، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے اس کی حمایت کی، جبکہ صرف جماعتِ اسلامی نے مخالفت کی ہے۔

سندھ اسمبلی میں 8 اگست کو اراکینِ اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کیا گیا تھا جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا، جس کے بعد پارلیمانی کمیٹی قائم کی گئی جس کے سربراہ اسپیکر اسمبلی اویس شاہ تھے جبکہ اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سمیت تمام جماعتوں کے نمائندے شامل تھے۔

پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں منعقد کیا گیا، جس میں تمام جماعتوں کے نامزد ممبران نے شرکت کی۔

اراکین کی مشاورت کے بعد اجلاس میں تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔

پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، پی ٹی آئی نے تنخواہوں میں اضافے کی حمایت کی، صرف جماعتِ اسلامی نے تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کی۔

اس وقت سندھ اسمبلی کے ممبران کی تنخواہ الاؤنسز سمیت 1 لاکھ 55 ہزار روپے ہے، کمیٹی کے فیصلے کے بعد تنخواہ و الائونسز کی رقم تقریباً ساڑھے 4 لاکھ روپے ہو جائے گی۔

اس کے ساتھ ہی اراکینِ اسمبلی کی بیسک تنخواہ 50 ہزار روپے سے 3 لاکھ روپے ہو جائے گی، ساتھ ہی آفس مینٹینس الاؤنس 15 ہزار روپے، ٹیلی فون الاؤنس 10 ہزار روپے، ہاؤس رینٹ الاؤنس 50 ہزار روپے، موبائل الاؤنس 10 ہزار روپے، یوٹیلیٹی الاؤنس 20 ہزار روپے، ڈیلی الاؤنس 1 ہزار سے بڑھا کر 3 ہزار روپے، کنوینس الاؤنس 1 ہزار سے بڑھا کر 3 ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سندھ اسمبلی کے رکنِ جماعتِ اسلامی محمد فاروق نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اراکینِ اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ ہوا ہے، تنخواہوں میں تقریباً 200 فیصد سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تمام جماعتوں نے تنخواہوں میں اضافے کی حمایت کی، جبکہ میں نے اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے کی مخالفت کی۔

قومی خبریں سے مزید