وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی بدنیتی ضرور ہو سکتی ہے لیکن جتنا پانی آیا ہے اسے روکنا کسی کے بس میں نہیں۔
انہوں نے ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ کے میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو تین دہائیوں سے انسان قدرتی نظام میں مداخلت کر رہا ہے جس کی ہم قیمت ادا کررہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آبی گزرگاہوں میں تعمیرات ہوں گی تو پانی بھپرے گا، کسی بھی ملک میں آبی گزرگاہوں پر تعمیرات ہوں تو حکومت کی ناکامی ہوتی ہے، بھارت اور دیگر ممالک میں بھی آبی گزرگاہوں میں تعمیرات پر آواز اٹھ رہی ہے، نقشے بن چکے ہیں کوشش کر رہے ہیں کہ تجاوزات ختم ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ قدرتی نظام میں مداخلت کا نتیجہ کوئی ایک ملک نہیں سارے ممالک کو برداشت کرنا ہو گا، سب کو سوچنا چاہیے کہ کب ایسا ہو گا کہ عوام کی دولت پوری ان پر خرچ ہو گی، وزیرِ اعظم اور پنجاب حکومت کا اولین ایجنڈا سرکاری پیسہ 100 فیصد ملکی ترقی پر خرچ کرنا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وہ شخص کہتا تھا کہ راوی نالہ بن جائے گا آج راوی پانی پانی ہو گیا، رہائشی کالونیوں کے لیے بڑی زمین پڑی ہے، آبی گزرگاہوں میں ہاؤسنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پانی ابھی آ رہا ہے، قادر آباد اور خانکی میں انہتائی اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی ہے، پی ٹی آئی کی قیادت کہتی ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی ذاتی ایجنڈے کے سوا کچھ نہیں دیکھتے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت سے جنگ ہوئی مگر بانیٔ پی ٹی آئی کا کوئی بیان نہیں آیا، ان کے تمام ارکانِ اسمبلی اپنی قیادت سے شاکی ہیں، بانیٔ پی ٹی آئی صرف اپنے اقتدار کے گیم میں لگے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے جلا وطنی یا قید میں اپنی پارٹی کو بات چیت سے کبھی منع نہیں کیا، پی ٹی آئی کی سیاست ذاتی مقاصد کے تابع ہو چکی ہے، دنیا میں فراڈی اس لیے زندہ ہیں کہ ان کو وہ لوگ دستیاب ہیں جو ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔