وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں زرعی اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔
وفاقی کابینہ نے ملک میں زرعی اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب نے پنجاب، آزاد کشمیر، کے پی اور گلگت بلتستان میں تباہی مچادی ہے، موسمیاتی تبدیلی سے راتوں رات نہیں نمٹ سکتے، سیلاب سے بے پناہ تباہی ہوئی ہے، سیلاب سے نقصان کے تخمینہ لگانے کی ہدایت کی ہے، سیلاب سے فصلوں کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں ایکڑ پر فصلیں زیر آب ہیں، سیلاب سندھ میں داخل ہو رہا ہے، دعا ہے سندھ میں سیلاب سے کم نقصانات ہوں۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متعلق ایک اسپیشل میٹنگ بلائی جائے گی، احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی بنا رہے ہیں، کمیٹی میں متعلقہ وزراء، سیکریٹریز اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز ہوں گے، ایپکس کی سطح پر ایک اجلاس بلائیں گے، چاروں وزرائے اعلیٰ، وزرا اور متعلقہ افسران شریک ہوں گے، اجلاس میں صورتحال پر غور کر کے ایک پالیسی بنائیں گے، وفاق اور صوبوں کو مل کر نقصانات کا ازالہ کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ قومی ترقیاتی منصوبوں میں سست روی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کے دورے سے واپس آیا ہوں، چین کا حالیہ دورہ کامیاب رہا، ہمارا بزنس ایونٹ انتہائی کامیاب تھا، لیکن اگر فالو اپ نہیں ہوگا تو زیرو ہوگا، مائن اینڈ منرل کے حوالے سے امریکی کمپنیوں کے ساتھ ایم او یو سائن کیے ہیں، بلوچستان، چترال اور جی بی میں خزانے دفن ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ ہمیں امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات بنانے ہیں، چین کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات میں بہتری لانی ہے، امریکا کے ساتھ معدنیات کے شعبے میں بھی معاہدے ہوئے ہیں۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ قطر میں اسرائیل نے بربریت کی ہے، اسرائیلی بربریت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، قطر پر حملے پر کل فی الفور بیان جاری کیا، کل قطر کے امیر سے میں نے خود بات کی، قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے، قطر کے امیر کویقین دہانی کروائی ہے کہ مشکل وقت میں آپ کے ساتھ ہیں۔
انہوں مزید کہا کہ فلسطین میں بے گناہ خون بہایا جارہا ہے، دنیا کی تاریخ میں اس سے زیادہ بربریت کی نذیر نہیں ملتی۔