• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں کرپٹو کرنسی قانونی یا غیر قانونی؟ سینیٹ کمیٹی میں بحث

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں کرپٹوکرنسی قانونی ہے یا غیر قانونی؟ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں بحث چھڑ گئی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں ہوا، شرکاء کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بریفنگ دی ہے۔

اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ پاکستان میں کرپٹوکرنسی اغوا برائے تاوان کےلیے استعمال ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اہم لوگوں سے مجھے پتہ چلا ہے کہ اب کوئی بھی مغوی سے نقد رقم نہیں مانگتا ہے۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکاء کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایڈوائزری جاری کی ہوئی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس وقت کرپٹوکرنسی غیر قانونی نہیں ہے بلکہ گرے ہے، ہمارے نوجوان اس میں کافی مہارت رکھتے ہیں۔

اس پر چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کرپٹوکرنسی کی ڈیلنگ ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے ہورہی ہے، ہنڈی اور حوالہ تو غیرقانونی ہے تو پھر کرپٹو کی ڈیلنگ کیسے گرے ہوگئی؟

انہوں نے کہا کہ یہ بل اس لئے لایا جارہاہے کرپٹو میں پاکستانیوں کی سرمایہ کاری 8ویں نمبر پر ہے، بورڈ ممبران کی تقرری کی اہلیت بل میں ہونی چاہیے، قواعد میں نہیں۔

کنسلٹنٹ وزارت قانون نے کہا کہ اس بل کے تحت آزاد بورڈ قائم کیا جائے گا، بورڈ ممبران کی تقرری میں تکنیکی افراد کو شامل کرنے کےلیے ترامیم کی گئی ہیں۔

سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ بورڈ ممبران کےلیے ٹیکنالوجی، فنانس اور ریگولیٹری افیئرز میں ایکسپرٹ ہونا ضروری ہے۔

قومی خبریں سے مزید