نیپال میں سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ شب نیپال کی تاریخ میں پہلی بار خاتون کو وزیر اعظم کے عہدے پر فائز کیا گیا۔
73 سالہ سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی ملک کی پہلی خاتون عبوری وزیر اعظم مقرر ہوگئی ہیں۔ انہیں جین زی کے نمائندوں نے عبوری حکومت کی قیادت کے لیے نامزد کیا تھا۔
نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی نے احتجاجی رہنماؤں کے ساتھ ایک معاہدے پر پہنچنے کے بعد جمعہ کو دیر گئے ایک مختصر تقریب میں اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا۔ آئندہ انتخابات تک عبوری حکومت کی قیادت کریں گے۔
واضح رہے کہ سشیلا کارکی نیپالی سپریم کورٹ کی واحد خاتون چیف جسٹس رہ چکی ہیں، وہ بدعنوانی کے خلاف سخت مؤقف کے لیے مشہور ہیں، انہوں نے منصب پر رہتے ہوئے کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی تھی۔
ایک سال سے بھی کم عرصے میں ان کے خلاف مواخذے کی تجویز آئی تھی مگر عوامی دباؤ کی وجہ سے اسے مسترد کرنا پڑا، اس کے بعد انہوں نے چیف جسٹس کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
گزشتہ ہفتے کی کشیدگی کے بعد اب نیپال میں صورتحال معمول پر آنا شروع ہوگئی ہے۔
ملک میں کچھ سڑکیں اب بھی بند ہیں جبکہ فوج کا گشت بھی جاری ہے، علاوہ ازیں شام 7 سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ ہے۔
یاد رہے کہ نیپال میں گزشتہ ہفتے کرپشن اور سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں51 افراد ہلاک اور 1300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
پُرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں میں 21 مظاہرین، 9 قیدی، 3 پولیس افسران اور 18 دیگر افراد شامل تھے۔