جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت راولپنڈی میں درج 9 مئی کے 12 مقدمات کا ٹرائل اڈیالہ جیل کے بجائے انسدادِ دہشت گردی عدالت میں چلانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ان 12 مقدمات کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
دورانِ سماعت بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل محمد فیصل ملک لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر ظہیر شاہ ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔
اے ٹی سی راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے بانیٔ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن وزارتِ داخلہ پنجاب نے واپس لے لیا ہے۔
نئے نوٹیفکیشن کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل 19 ستمبر سے اے ٹی سی راولپنڈی میں ہو گا، بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش کرنے کے لیے اڈیالہ جیل انتظامیہ کو ہدایت کر دی گئی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے بانیٔ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو بتایا گیا کہ وزارتِ داخلہ پنجاب نے جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت 9 مئی کے دیگر مقدمات کا جیل ٹرائل واپس لے لیا ہے، نئے نوٹیفکیشن کے مطابق 9 مئی کے تمام مقدمات کی سماعت اب اڈیالہ جیل کے بجائے راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ہو گی، بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔
اس حوالے سے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر حاضری کے لیے انتظامات مکمل کر لیں۔
عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی مزید سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب بانیٔ پی ٹی آئی کے وکلاء نے بانیٔ پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر پیشی کے خلاف درخواست دائر کر دی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت پیش کیا جائے، ملزم کی ذاتی حاضری اس کا قانونی حق ہے، ملزم کو قانونی حقوق نہ دینا آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے دائر درخواست پر 19 ستمبر کو فریقین سے دلائل طلب کر لیے ہیں۔