• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ میں بسنے والے پاکستانیوں کی سب سےبڑی تنظیم’’ اپنا‘‘ ہے۔ پاکستانی ڈاکٹروں پر مشتمل اس تنظیم سے وابستہ افراد امریکی ریاستوں کے علاوہ کینیڈا کی کئی ریاستوں میں مقیم ہیں، خدمت کے جذبے سے سرشار پاکستانی ڈاکٹروں نے وہاں کے لوگوں کی بہت خدمت کی ہے، اسی خدمت میں کئی ڈاکٹرز بہت نامور ہوئے، کئی ڈاکٹروں نے بہت شہرت کمائی۔ ’’ اپنا‘‘ ایک ایسی تنظیم ہے جو ان ڈاکٹروں کو جوڑ کے رکھتی ہے اور انہیں ہر لمحہ احساس دلاتی ہے کہ ان کا خمیر پاکستان کی دھرتی سے اٹھا ،’’ اپنا‘‘ سے وابستہ ڈاکٹرز پاکستان سے والہانہ محبت رکھتے ہیں، اس تنظیم نے پاکستان کا نام روشن کر رکھا ہے، ’’ اپنا‘‘ میں جمہوریت کا احساس برقرار رہتا ہے، اسی لئے’’اپنا‘‘سے وابستہ ڈاکٹرز ہر سال نیا صدر منتخب کرتے ہیں۔ اس سال’’ اپنا‘‘کے نو منتخب صدر ڈاکٹر آفتاب احمد خان بڑے پر عزم ہیں، انہوں نے اپنی ترجیحات کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔’’اپنا‘‘کے نو منتخب صدر ڈاکٹر آفتاب احمد خان کا تعلق سرگودھا میں بسنے والے پٹھانوں کے ترین گھرانے سے ہے، ان کے والد محمد حنیف خان ترین علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے گریجویٹ تھے، یہ لوگ 1947ءمیں ہجرت کر کے سرگودھا آئے، محمد حنیف خان ترین نے 1947ءمیں علیگڑھ یونیورسٹی انجینئرنگ کالج سے سول انجینئرنگ کی، انہوں نے 1948ءمیں بطور ایس ڈی او ایریگیشن سرگودھا کے طور پر وطن کی خدمات کا آغاز کیا پھر 1960ءمیں تربیلا اور منگلا ڈیم کے لئے کام کرتے رہے، اسکے علاوہ انہوں نے NC، نیسپاک اور CDA کیلئے بھی خدمات انجام دیں، جب ہمارا دارالحکومت کراچی سے اسلام آباد منتقل ہوا تو اسلام آباد کے قیام میں بھی حنیف ترین نے بھر پور حصہ لیا، وہ سول انجینئر ہونے کے ساتھ ساتھ زراعت کے بھی ماہر تھے، انہوں نے جہاں بطور انجینئر قومی خدمات انجام دیں وہاں بطور زرعی ماہر کے زراعت میں بھی بھرپور خدمات انجام دیں۔ محمد حنیف خان ترین کے صاحبزادے اور’’اپنا‘‘کے نو منتخب صدر ڈاکٹر آفتاب احمد خان 35 سال قبل شکاگو امریکہ آئے تھے، اس سلسلے میں وہ میرے عظیم دوست مظہر ساہی کا ریکارڈ نہیں توڑ سکے کیونکہ مظہر ساہی 45 برس پہلے شکاگو میں آن بسے تھے۔ اولمپکس میں شامل ہونے والے مظہر ساہی نے بطور ایتھلیٹ اولمپکس مقابلوں میں اس وقت حصہ لیا، جب وہ گورنمنٹ کالج لاہور کے طالب علم تھے، کالج سے یاد آیا کہ ’’ اپنا‘‘کے نو منتخب صدر ڈاکٹر آفتاب احمد خان نے کیڈٹ کالج حسن ابدال میں تعلیم حاصل کی، ایف ایس سی کرنے کے بعد کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور میں داخلہ لیا وہ زمانہ طالبعلمی میں ایک ذہین طالبعلم کے طور پر مشہور تھے، ڈاکٹر آفتاب احمد کے دیگر بھائیوں میں سے بڑا بھائی ایگری کلچر آفیسر تھا جبکہ دوسرے بھائی سرفراز احمد خان نے پی اے ایف میں کموڈور کے طور پر خدمات انجام دیں، سب سے چھوٹے بھائی جہانزیب ترین سول سروس میں بطور اسسٹنٹ کمشنر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر آفتاب احمد خان نے بے شمار سماجی کام کیے، مفت کلینکس کیے اور ’’ اپنا‘‘ ہاؤس شکاگو کیلئے فنڈز کا بندوبست کیا جسکا مقصد صرف اور صرف یہ تھا کہ غریب پسماندہ علاقوں سے آئے ہوئے نوجوان ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود کی جائے اور ان کی خوشحالی کا خیال رکھا جائے۔ ’’ اپنا‘‘ وہ تنظیم ہے جس کے صدر ڈاکٹر طارق شہاب کارڈیالوجسٹ بھی رہ چکے ہیں، ڈاکٹر طارق شہاب نے پاکستانی فلموں کی معروف اداکارہ ریما خان سے شادی کر رکھی ہے۔ ’’ اپنا‘‘ کے نو منتخب صدر ڈاکٹر آفتاب احمد خان ترین اپنی دیانتداری اور سماجی خدمات کی وجہ سے ڈاکٹرز کمیونٹی میں بہت مقبول ہیں۔ ڈاکٹرز کمیونٹی نے انہیں 2027ءمیں شکاگو ریاست سے سینیٹر کے انتخاب میں حصہ لینے کی بھی سفارش کی ہے تاکہ بزرگوں، ڈاکٹرز کمیونٹی اور غریب لوگوں کی بھرپور فلاح و بہبود ہو سکے۔ ’’ اپنا‘‘ کے حوالے سے بتاتا چلوں کہ ڈاکٹر آفتاب احمد خان کا یہ عزم ہے کہ وہ ’’ اپنا‘‘سے VIP کلچر ختم کریں گے، میٹنگ کی لاگت کو کم کرنے کے لئے گرانٹس اور فنڈنگ کو محفوظ بنائیں گے، اسی طرح امریکہ اور کینیڈا میں مقامی کمیونٹیز میں ’’ اپنا‘‘ کی موجودگی کو مضبوط بنائیں گے، ہائی اسکول کے طلباء کیلئے رکنیت اور سائے کے مواقع فراہم کریں گے، صحت کی دیکھ بھال اور خیراتی تنظیموں کے ساتھ تعاون کریں گے، ریاستی اور وفاقی طبی قانون سازی کے اداروں میں شرکت میں اضافہ کرینگے، مستقبل میں صحت کی دیکھ بھال کرنیوالے پیشہ ور افراد کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرینگے، پاکستان میں میڈیکل اور پیرا میڈیکل ٹریننگ کے معیار کو بہتر بنائیں گے، پی ایم ڈی سی میں ’’ اپنا‘‘ کیلئے مستقل نشست حاصل کرینگے، ’’ اپنا‘‘کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تمام ایلومینی کی منصفانہ نمائندگی کو یقینی بنائیں گے، شکاگو میں ایک ’’ اپنا‘‘ پاکستان ہاؤس تیار کرینگے جس میں انتظامی دفتر، مفت طبی کلینک اور طلباء کی رہائش، یہ سب کچھ ایک چھت تلے ہو گا۔ ڈاکٹر آفتاب احمد خان کا خیال ہے کہ ’’ اپنا‘‘ تنظیم نہ صرف امریکہ میں پاکستانیوں کا خیال رکھے بلکہ اپنے وطن پاکستان میںبھی غریب طلباء کی بھرپور مدد کرے تاکہ وہ پاکستانی غریب طلباء جو لمبی چوڑی فیسیں ادا نہیں کر پاتے اور اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں، انکی مدد کی جائے۔ ڈاکٹر آفتاب احمد خان کا خیال ہے کہ جس طرح ’’ اپنا‘‘ سے وابستہ ڈاکٹرز بھرپور خدمات انجام دے رہے ہیں، اسی طرح پاکستان کے اندر پڑھنے والے ڈاکٹرز مستقبل میں بیرونی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کریں گے، اس لئے پاکستان کے اندر پڑھنے والے طلباء کی بھرپور مدد کی جائے، وہ اسے مٹی کا قرض بھی سمجھتے ہیں۔ مجھے وطن سے انکی والہانہ محبت دیکھ کر افتخار عارف کا ایک شعر بہت یاد آتا ہے کہ

مٹی کی محبت میں ہم آ شفتہ سروں نے

وہ قرض اتارے ہیں کہ واجب بھی نہیں تھے

تازہ ترین