• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران دلچسپ صورتحال

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی۔

سماعت کے دوران وکیل فیصل ملک نے کہا کہ کیس کی مزید کارروائی سے قبل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی جائے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو پیغام بھیجا ہے، وہ ابھی تیار نہیں ہوئے۔

وکیل صفائی نے کہا کہ ٹرائل کی کارروائی سے قبل وکلاء کا بانی سے ملنا ضروری ہے ان سے ہدایات لینی ہیں۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ وکلاء صفائی سیاسی گفتگو کے بجائے عدالتی کارروائی کی طرف آئیں، ملزم سابق وزیراعظم ہے لیکن ان کے لیے قانون نہیں بدلا جاسکتا، فیئر ٹرائل کا ماڈل قانون کے اندر موجود ہے، ملزم ٹرائل سے مطمئن نہیں تو اسے چیلینج کرے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم ٹرائل کو ہائی جیک نہیں ہونے دیں گے، کیس کا ٹرائل وکلاء صفائی کی مرضی سے نہیں چلے گا، بانی پی ٹی آئی کو 3 پیغامات بھیجے گئے پیش ہوں، وہ تیار ہی نہیں ہو رہے۔

وکیل صفائی نے کہا کہ ہمارا سیدھا سا آرگیومنٹ ہے، ملزم کہاں ہے، ہم ٹرائل میں رخنہ نہیں ڈال رہے، اپنے موکل سے مشاورت چاہتے ہیں، ہم عدالت سے اپنا اور موکل کا بنیادی حق مانگ رہے ہیں، ہمیں کہا گیا ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جائے گا، واٹس ایپ کال پر نہیں۔

وکیل صفائی نے بانی کو واٹس ایپ کال پر پیش کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں ویڈیو لنک کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے، ویڈیو لنک کے حوالے سے بین الاقوامی نظیریں موجود ہیں، واٹس ایپ کال کو ویڈیو لنک تصور نہیں کیا جاسکتا۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن میں کسی ویڈیو لنک سے متعلق کسی ڈیوائس یا اسکرین کا نہیں بتایا گیا، بانی پی ٹی آئی سابق وزیراعظم ہیں، ہمارے لیے قابل احترام ہیں، کسی سابق وزیراعظم کیلئے نیا ضابطہ فوجداری نہیں لکھا جاسکتا، آئین پاکستان کے مطابق قانون سب کیلئے برابر ہے، کسی کے اسٹیٹس سے قانون پر کوئی فرق نہیں پڑتا، ملزم ذاتی حیثیت یا ورچوئلی عدالت پیش ہو سکتا ہے، عدالت وکلاء صفائی کی شرائط پر نہیں چل سکتی۔

جس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک حاضری کا مقصد وہ نظر آنے چاہئیں۔

قومی خبریں سے مزید