بالی ووڈ کے معروف گلوکار زوبین گارگ کی موت بغیر لائف جیکٹ کے سمندر میں تیراکی کے سبب ہوئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کا کہنا ہے کہ زوبین گرگ کی موت اس وقت ہوئی جب وہ سنگاپور میں بغیر لائف جیکٹ کے سمندر میں تیراکی کر رہے تھے۔
گانے ’یا علی‘ سے ملک گیر شہرت حاصل کرنے والے 52 سالہ آسامی گلوکار 20 اور 21 ستمبر کو ’نارتھ ایسٹ انڈیا فیسٹیول‘ میں شرکت اور پرفارم کرنے کے لیے سنگاپور میں موجود تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گلوکار مقامی آسامی لوگوں کے ایک گروپ کے ساتھ یاٹ میں سوار سمندر کی سیر کر رہے تھے۔
اس موقع پر انہوں نے ابتداً لائف جیکٹ پہن کر یاٹ سے سمندر میں چھلانگ لگائی، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں کچھ دیر بعد زوبین گرگ یاٹ پر واپس آتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
آسام کے وزیر اعلیٰ کے مطابق یاٹ میں واپسی کے کچھ دیر بعد زوبین گرگ نے لائف جیکٹ اتارنے کے بعد دوسری بار سمندر میں چھلانگ لگائی اسی دوران ان کی موت ہوگئی۔
ہمانتا بسوا سرما کا مزید کہنا تھا کہ زوبین گارگ کا پوسٹ مارٹم آج (ہفتے کو) کیا جائے گا، جس کے بعد ان کی موت کی اصل وجہ سامنے آئے گی۔
واضح رہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جمعہ کو گلوکار سنگاپور میں اسکوبا ڈائیونگ حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
گلوکار زوبین گارگ نے ہندی، بنگالی اور آسامی زبانوں میں گانے گائے۔ بالی ووڈ انہوں نے فلم کانٹے کے گیت ’راما رے‘، فلم کرش 3 کے گیت ’دل تو ہی بتا‘ جیسے مقبول گانے گائے، لیکن انہیں مقبولیت فلم گینگسٹر کے گیت ’یا علی‘ سے ملی۔