• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1 کروڑ 40 لاکھ کیسز زیرِ التواء ہونا خطرناک صورتِحال ہے: اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ہم زیرِ التواء مقدمات کے چنگل میں ہیں، 1 کروڑ 40 لاکھ مقدمات زیرِ التواء ہیں، جو خطرناک صورتِ حال ہے۔

اسلام آباد میں سول کمرشل ثالثی پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مقدمے بازی کو کم کرنے یا لوگوں کے درمیان تصفیے کے لیے ثالثی بہترین حل ہے، اس سے تنازعات جلد حل ہوتے ہیں۔

وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ  نے کہا کہ مقدمے بازی کو کم کرنے یا لوگوں کے درمیان تصفیے کے لیے ثالثی بہترین حل ہے، ثالثی کے ذریعے تنازعات جلد حل ہوتے ہیں، جسٹس شاہد وحید نے درست کہا کہ ثالثی سے مقدمہ خوشی سے ختم ہوتا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے خطے کی ثقافت ہے بہن بھائیوں میں بھی کوئی تنازع ہو تو جرگے یا پنچایت کے ذریعے حل ہوتا ہے، وزارت قانون اور حکومت کو ادراک ہے کہ ہم زیر التوا مقدمات کے چنگل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 24 کروڑ آبادی کے ملک میں 14 ملین زیرِ التواء مقدمات ہوں تو یہ خطرناک صورتحال ہوتی ہے، دیر سے سہی لیکن زیرِ التواء مقدمات کے خاتمے کے لیے بنیادی تبدیلیاں لائیں، قانون و انصاف کمیشن نے زیرِ التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے تجاویز بھیجیں، جلد پارلیمنٹ سے ثالثی کے ذریعے  مقدمات کے حل کا قانون منظور کریں گے۔

قومی خبریں سے مزید