• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں دماغی بخار پھیلنے لگا، پراسرار بیماری سے 14بچے ہلاک

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

بھارتی ریاست مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے اسپتالوں میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 15 سال سے کم عمر کے کم از کم 14 بچے پُر اِسرار بیماری کے سبب دم توڑ گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچوں کی اموات کی وجہ غالباً ایکیوٹ اِنسیفلائٹس سنڈروم (AES) ہے، اس بیماری میں دماغ اچانک سوجن کا شکار ہو کر کام کرنا بند کر دیتا ہے۔

بھارتی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جب متاثرہ بچے اسپتال لائے گئے تو اِنہیں بہت تیز بخار تھا، لیکن چند گھنٹوں کے اندر ہی اِن کی حالت بگڑ گئی اور کئی بچے 24 گھنٹوں کے اندر اندر بے ہوش ہو گئے۔

اکثر بچوں کے گردے بھی فیل ہو گئے اور پیشاب آنا بند ہو گیا، کئی مریضوں کو ڈائلیسس اور وینٹی لیٹر پر رکھنا پڑا مگر جان بچانا ممکن نہ ہو سکا۔

مدھیہ پردیش میں ہلاک ہونے والے چھ بچوں کا تعلق دیہی علاقوں سے تھا جن کی عمریں 3 سے 10 سال کے درمیان تھیں، اس علاقے کو اب ’ہائی الرٹ زون‘ قرار دے دیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں بچوں کے ابتدائی خون اور دماغی رطوبت (CSF) کے ٹیسٹوں میں کسی عام بیکٹیریا یا وائرس کا سراغ نہیں ملا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ معاملہ پُراسرار بنتا جا رہا ہے۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق کچھ ماہرین اِن کیسز کو انسیفالوپیتھی قرار دے رہے ہیں جو زہریلے مادوں یا ماحولیاتی اثرات سے بھی ہو سکتی ہے جبکہ انسیفلائٹس عام طور پر وائرل انفیکشن کی علامت ہوتا ہے۔

ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم (AES) کیا ہے؟

ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم کوئی ایک بیماری نہیں بلکہ کئی امراض کا مجموعہ ہے جن میں دماغ متاثر ہوتا ہے۔ 

بھارت میں اس کی سب سے بڑی وجہ جاپانی انسیفلائٹس (JE) ہے جو مچھروں کے ذریعے پھیلتی ہے۔ یہ وائرس عموماً مچھر پھیلاتے ہیں جو پرندوں سے وائرس لیتے ہیں اور انسانوں کو منتقل کرتے ہیں۔

علامات

اس بیماری کی شروعات بخار اور اعصابی کمزوریوں سے ہوتی ہے۔ اہم علامات میں تیز بخار، سر درد، بے ہوشی، غنودگی یا الجھن، جھٹکے اور دورے، فالج یا پٹھوں میں سختی، قے آنا، گردن کا اکڑ جانا اور روشنی برداشت نہ کرنا شامل ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ بیماری تیزی سے بڑھتی ہے اور شدید کیسز میں 20 سے 30 فیصد مریض دم توڑ سکتے ہیں۔ 

زندہ بچ جانے والوں میں بھی یادداشت کی کمی، فالج یا دیگر اعصابی کمزوریاں جنم لے سکتی ہیں۔

علاج اور ویکسین

فی الحال جاپانی انسیفلائٹس کا کوئی مخصوص علاج موجود نہیں۔ 

مریضوں کو صرف بنیادی ٹریٹمنٹ دیا جاتا ہے جیسے کہ بخار کے لیے پیراسیٹامول، جسم میں پانی کی کمی پوری کرنا، ضرورت پڑنے پر وینٹی لیٹر یا ڈائلیسس پر منتقل کرنا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید