• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشترکہ ملاقات اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے وزیراعظم کے تاریخی خطاب کو غیر معمولی پیشرفت قرار دیا جارہا ہے جس نے عالمی توجہ پاکستان کی طرف مبذول کرالی ہے۔ امریکی صدر سے ملاقات میں نائب امریکی صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔ یہ وزیراعظم شہباز شریف کی ایک ہفتے میں امریکی صدر سے دوسری ملاقات تھی۔ اس سے قبل وہ اسلامی ممالک کے سربراہان کے ہمراہ امریکی صدر سے ملاقات کرچکے تھے جبکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے یہ دوسری ملاقات تھی۔ اس سے قبل انہوں نے رواں سال جون میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جس پر بھارت میں شدید اضطراب دیکھا گیا اور حالیہ ملاقات نے بھی بھارت میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ ملاقات کے اگلے روز اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے وزیراعظم شہباز شریف کے تاریخی خطاب کو انکی بہترین تقریر قرار دیا جارہا ہے جس میں انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دل کھول کر دنیا کے سامنے بے نقاب کیا اور کشمیر اور فلسطین جیسے عالمی تنازعات پر دنیا کی توجہ مبذول کرائی۔وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات سے قبل سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کے باعث امریکی رویے میں سرد مہری کی توقع کی جارہی تھی تاہم ملاقات سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ کہہ کر سب کو حیرت زدہ کردیا کہ ’’وائٹ ہائوس میں دو عظیم رہنما شہباز شریف اور عاصم منیر اُن سے ملاقات کیلئے آرہے ہیں جو بہترین شخصیت کے حامل ہیں۔‘‘ امریکی صدر کے ان الفاظ نے ماحول کو خوشگوار بنادیا۔ ایک گھنٹہ بیس منٹ طویل اس ملاقات کے ایجنڈے کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ گمان ہے کہ ملاقات میں علاقائی سلامتی، دہشت گردی کیخلاف تعاون، مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال اور خطے کے اسٹرٹیجک امور زیر بحث آئے۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم ہائوس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاک بھارت جنگ رکوانے اور خطے میں قیام امن کیلئے صدر ٹرمپ کی کاوشوں کو سراہا۔ ملاقات کی تصاویر میں صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز شریف گرمجوشی کیساتھ ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے نظر آئے جو اس ملاقات کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ معرکہ حق میں بھارت کیخلاف پاکستان کی کامیابی، مشرق وسطیٰ تنازع اور پاک سعودیہ دفاعی معاہدے جیسے عوامل اور نایاب معدنیات، کرپٹو کرنسی، توانائی اور تیل کی تلاش جیسے شعبوں میں امریکہ سے تعاون کے پیش نظر امریکی انتظامیہ کیلئے پاکستان ایک اہم ملک کے طور پر ابھرا ہے اور امریکہ کا پاکستان کیلئے نرم گوشہ دیکھنے میں آیا ہے جس نے بھارت کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ حالیہ ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاک بھارت جنگ رکوانے اور قیام امن کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ’’مین آف دی پیس‘‘ قرار دیا تاہم امریکہ کے بارے میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ جب امریکہ کے کسی ملک کیساتھ مفادات پورے ہوجاتے ہیں تو امریکہ کی اس ملک کے ساتھ نظریں بھی بدل جاتی ہیں۔ پاکستان بھی ماضی میں امریکہ کے اسی رویے کا شکار رہا ہے اور امریکہ کے پاکستان سے ڈومور جیسے مطالبات کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان کیلئے سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات کو اولین ترجیح دیتے ہوئے متوازن خارجہ پالیسی اپنائے۔ چین کیساتھ گہرے تعلقات اور امریکہ کیساتھ عملی روابط پاکستان کے معاشی اور اسٹرٹیجک مستقبل کیلئے ناگزیر ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پاکستان کی عالمی سفارتکاری میں ایک بڑی کامیابی ہے جسکے اثرات نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں محسوس کئے جارہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف جہاں ایک طرف چند دن پہلے چین کے صدر شی جن پنگ کیساتھ ہاتھ میں ہاتھ ڈالے نظر آئے، وہاں دوسری طرف ایک ہفتے بعد وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ہاتھ تھامے نظر آئے۔ یہ ایک غیر معمولی پیشرفت ہے جو نہ صرف پاکستان کے عالمی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے بلکہ پاکستان کی محتاط، متوازن اور باوقار سفارتکاری کی کامیابی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس میں بھارت کیلئے بھی ایک واضح پیغام ہے کہ دنیا میں بھارت کا اثر و رسوخ کم ہورہا ہے۔ بھارت جو ہمیشہ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل رہا ہے، اب خود مکافات عمل کا شکار ہے۔ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے بارے میں کی گئی پریس کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا ذکر خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کا عالمی سیاست میں کردار نہ صرف بڑھ رہا ہے بلکہ پاکستان کی دونوں شخصیات کی پالیسیوں کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے جس سے عالمی سطح پر پاکستان کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ صورتحال یقینی طور پر پاکستان کے عالمی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جارہی ہے جس پر وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

تازہ ترین