اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان کیلئے اتحادی اعانتی فنڈ کی مد میں دی جانے والی 30 کروڑ ڈالر کی امدادی رقم روک لی ہے۔ یہ تشویشناک بات ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں تناؤ آرہا ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک نکتہ اعتراض پر انہوں نے کہا کہ ایک مقتدر رپورٹ کے مطابق پاکستان ایئرفورس سے چھ جہاز امریکہ میں نواڈا میں فوجی مشقوں کے لئے جا رہے ہیں۔ ان مشقوں میں اسرائیل بھی حصہ لے رہا ہے۔ شیریں مزاری نے ان خبروں پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج وزیر دفاع ایوان میں موجود نہیں لیکن کل انہیں لازمی ایوان میں بلایا جائے تاکہ وہ اس صورتحال پر پالیسی بیان دیں۔ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نے جو اجلاس کی صدارت کر رہے تھے پارلیمانی امور کے وزیر آفتاب شیخ کو ہدایت کی کہ وہ کل وزیر دفاع کی ایوان میں آمد کو یقینی بنائیں۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ساجد نواز نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ان کے حلقے سے لوگ بجلی کے میٹر لگوانے کے لئے تیار ہیں لیکن پیسکو کا عملہ تعاون نہیں کر رہا۔ ڈپٹی سپیکر نے پارلیمانی امور کے وزیر کو مسئلہ حل کرانے کی ہدایت کی۔ پوائنٹ آف آرڈر پر حکمران جماعت کےرکن اسمبلی میاں طارق نے کہا کہ ان کے حلقے این اے 98گوجرانوالہ میں 8سال پرانے ترقیاتی منصو بے ابھی تک مکمل نہیں ہوئے ، 80کروڑ روپے کےسڑک کی تعمیر نو کا منصوبہ گزشتہ حکومت میں شروع کیا گیا تھا لیکن اس منصوبے کااس وقت کا ٹھیکیدار بہت طاقتور ہے یہ کیس ایف آئی اے میں بھی گیااور اس کی ایف آئی آر درج ہوئی لیکن یہ معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا ، قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کی تعداد بہت کم تھی ،محدود کارروائی ہوئی ، تحریک انصاف کی ایک رکن کورم کی نشاندہی کیلئے کھڑی ہوئیں تو اس کے ساتھ ہی ڈپٹی سپیکر مرتضی ٰ جاوید عباسی نے آج صبح ساڑھے دس بجے تک قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔ ایم کیو ایم کے ارکان نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اجلاس کے دورا ن’’ ارکان رابطہ مہم‘‘ میں مصرو ف رہے۔ مختلف ارکان سے ملاقاتوں کے بعد وہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نشست پر بھی گئے اور خاصی دیر تک ان سے محو گفتگو رہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت انوشہ رحمان نے اجلاس کے دوران زیادہ وقت اپوزیشن کی نشستوں پر گزارا۔ شیخ رشید سعودی عرب میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے حوالے سے پارلیمنٹ کی تشویش اورحکومتی اقدامات کے بارے میں ڈپٹی سپیکر سےرولنگ دلوانے میں کامیاب نہ ہوسکے۔قومی اسمبلی نے مالیاتی ادارے (ترمیمی) بل 2016ء کی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ سے پار لیما نی سیکرٹری رانا محمد افضل نے تحریک پیش کی کہ مالیاتی ادارے ترمیم کا بل 2016ء اہداف میں زیرغور لایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ سینیٹ نے اس بل میں معمولی ترا میم کی ہیں۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے ایوان سے بل کی مختلف شقوں پر منظوری حاصل کی۔