نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بحیرۂ احمر آج سے تقریباً 6.2 ملین سال پہلے مکمل طور پر خشک ہو گیا تھا۔
تحقیق کے مطابق بحیرۂ احمر دوبارہ اپنی معمول کی صورتحال پر اس وقت آیا جب بحر ہند سے پانی شمال کی طرف بڑھا۔
تحقیق میں تقریباً 200 میل لمبی ایک آبدوز وادی کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو سیلاب کے راستے کی نشاندہی کرتی ہے۔
کنگ عبداللّٰہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر تہانہ پینسہ نے کہا ہے کہ ہماری تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ زمین پر ہونے والی سب سے بڑی ماحولیاتی تبدیلی بحیرۂ احمر میں اس وقت ریکارڈ ہوئی جب وہ مکمل طور پر خشک ہو گیا اور پھر اچانک وہاں سیلاب آگیا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ سیلاب نے سمندر کی معمول کی صورتحال کو بحال کیا اور اسے بحر ہند سے ملا دیا۔
بحیرۂ احمر خشک اس وقت ہوا جب دوسرے سمندروں سے اس کا رابطہ منقطع ہو گیا اور سارا پانی آبی بخارات بن کر اُڑ گیا اور پھر اچانک دوبارہ باب المندب کے ذریعے جزائر ہنیش کے قریب موجود آتش فشاں کی بلندیوں کو عبور کرتا ہوا آیا۔