• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا بھارت افغان مشترکہ اعلامیے کے نکات پر تحفظات کا اظہار

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان نے بھارت اور افغانستان کے مشترکہ اعلامیے کے نکات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان سفیر کو مشترکہ اعلامیے میں شامل نکات پر تحفظات پہنچائے گئے۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینا اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت افغان اعلامیہ کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کو نظر انداز کرتا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت افغان اعلامیے میں شامل نکات نہایت افسوس ناک ہیں اور یہ غیر حساس رویہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ افغان وزیرِ خارجہ کا دہشت گردی پاکستان کا داخلی مسئلہ قرار دینے کا دعویٰ مسترد کرتے ہیں، افغان قائم مقام وزیرِ خارجہ کے پاکستان سے متعلق بیان کو بھی مسترد کرتے ہیں۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے افغانستان سے کارروائی کے بارہا ثبوت دیے، افغان حکومت اپنی ذمے داری پاکستان پر ڈال کر بری الذمہ نہیں ہو سکتی۔

ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے 4 دہائیوں تک تقریباً 40 لاکھ افغانوں کی میزبانی کی ہے، اب وقت ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان اپنے وطن واپس جائیں، پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان عوام کو طبی اور تعلیمی ویزا دیتا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے تجارت، معیشت اور روابط کے فروغ کے لیے افغانستان کو سہولتیں فراہم کیں، پاکستان اپنے عوام کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان حکومت اپنی سر زمین کو فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان جیسے دہشت گردوں سے پاک کرے۔

قومی خبریں سے مزید