بنگلادیش کی نوجوان فاسٹ بولر معروفہ اختر اپنے ماضی کی مشکلات اور غربت بھرے دنوں کو یاد کرکے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
آئی سی سی کی ایک دستاویزی فلم میں، جو بنگلادیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان گوہاٹی میں میچ سے قبل نشر کی گئی، 20 سالہ معروفہ نے بتایا کہ کرکٹ میں نام بنانے سے پہلے ہمارے خاندان کے حالات اس قدر خراب تھے کہ عید پر نئے کپڑے خریدنا بھی ممکن نہیں تھا، گاؤں کے لوگ خاندان کو تقریبات میں بلاتے تک نہیں تھے۔
معروفہ نے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ ہمارے پاس مناسب کپڑے نہیں، اگر ہم کسی تقریب میں جائیں گے تو ان کی عزت کم ہو جائے گی، ایک وقت ایسا بھی تھا جب ہم عید کے لیے نئے کپڑے نہیں خرید سکتے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میرے والد کسان ہیں، کورونا وبا کے دوران والد کے ساتھ کھیتوں میں ہل چلاتی تھی، ہمارے پاس زیادہ پیسے نہیں تھے اور گاؤں کے لوگ بھی زیادہ مددگار نہیں تھے۔
معروفہ نے فخر سے کہا کہ آج میں اپنے گھر والوں کی مدد کر رہی ہوں اور شاید بہت سے لڑکے بھی ایسا نہیں کر پاتے، جب لوگ ہمیں عزت اور داد دیتے ہیں تو دل کو سکون ملتا ہے، بچپن میں سوچتی تھی کہ کب لوگ ہمیں سراہیں گے، اب جب خود کو ٹی وی پر دیکھتی ہوں تو شرم سی آتی ہے۔
انتہائی دشوار حالات کے باوجود معروفہ نے بے مثال عزم و ہمت کے ساتھ کرکٹ میں مقام بنایا، آج وہ بنگلادیش کی نمایاں بولرز میں شمار ہوتی ہیں، حالیہ میچز میں انہوں نے تین مقابلوں میں پانچ وکٹیں حاصل کیں اور 6.15 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ شاندار کارکردگی دکھائی۔
2023 کے انڈر 19 ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد قومی ٹیم میں شامل ہونے والی معروفہ نے دونوں فارمیٹس میں اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا۔
اب تک 29 ون ڈے میچز میں وہ 25 وکٹیں حاصل کر چکی ہیں، جس میں بھارت کے خلاف چار وکٹوں کی شاندار کارکردگی بھی شامل ہے، جبکہ ٹی ٹوئنٹی میچز میں انہوں نے 30 مقابلوں میں 20 وکٹیں اپنے نام کیں، خاص طور پر سری لنکا کے خلاف تین وکٹیں ان کی شاندار فارم کا ثبوت ہیں۔