افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کی جانب سے 2 مختلف ویڈیوز شیئر کی گئیں، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ افغانستان نے پاکستانی افواج کے ٹینکرز کو قبضے میں لے لیا۔
سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیو سمیت دیگر ویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں جن میں اسی قسم کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔
ذبیح اللّٰہ مجاہد کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں ایک ٹی-55 ٹینک کو عام گاڑیوں کے درمیان سڑک پر چلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج صبح قندھار کے ضلع اسپین بولدک میں پاکستانی فورسز نے حملہ کر کے 12 سے زائد عام شہریوں کو قتل اور 100 سے زیادہ کو زخمی کردیا، جس پر افغان فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی چوکیاں اور مراکز قبضے میں لے لیے۔ اس کے ساتھ ہی اسلحہ اور ٹینک (ویڈیو میں نظر آنے والا ٹی-55) کو بھی افغان فورسز نے قبضے میں لے لیا اور فوجی تنصیبات بھی تباہ کر دیں۔
سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ طالبان نے پاکستان میں داخل ہوکر پاک افواج کے ٹینکوں کو خاک میں ملایا دیا۔ مذکورہ ویڈیو میں سڑک پر ایک ٹینک کو چلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں متعدد ٹینک سفید جھنڈا تھامے دکھائی دے رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ افغان فورسز پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے جا رہے ہیں۔
افغانستان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو سمیت دیگر ویڈیوز کی حقیقت بھی سامنے آگئی۔ سوشل میڈیا پر زیر گردش تمام ویڈیوز جعلی اور جھوٹی ہیں۔
یہ گمراہ کُن ویڈیو سوشل میڈیا صارفین میں افراتفری کا باعث بن رہی ہیں۔ درحقیقت سوویت دور کے ٹی-55 ٹینک پاک افواج کے زیر استعمال نہیں ہیں۔ یہ وہ ٹینک ہیں جو 1970 اور 1980کی دہائی میں افغانستان کے استعمال میں تھے۔
اس کے علاوہ موجودہ جدید دور میں یہ ٹینک غیر فعال ہوچکے ہیں، آج کی تاریخ میں بیشتر ٹینک عجائب گھروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ تاہم آج بھی افغان فورسز کے پاس یہ ٹینک موجود ہیں اور ان ہی میں سے ایک کو وہ پاکستانی ٹینک قرار دینے لگے ہیں۔
اس کے علاوہ ایک ویڈیو جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ افغان فورسز نے پاکستان میں داخل ہوکر پاکستانی ٹی-55 ٹینکوں کو خاک میں ملا دیا۔ اگر اس ویڈیو کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ مذکورہ ویڈیو پاکستان نہیں بلکہ افغانستان کی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک ٹرک دکھائی دے رہا ہے جس پر افغان نمبر پلیٹ موجود ہے جبکہ ٹینک پر پاک افواج نہیں بلکہ افغان سوار ہیں۔
تیسری وائرل ویڈیو بھی جعلی ہے، درحقیقت یہ ویڈیو کئی بھارتی پروپیگنڈا اکاؤنٹس کی طرف سے زیر گردش ہے۔ یہ ویڈیو دسمبر 2024 کی ہے جس میں افغانستان میں طالبان کی معمول کی فوجی پریڈ دکھائی دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی سرحد مکمل کنٹرول میں ہے اور افغانستان کی سرحد سے ہونے والی ملک دشمن کارروائی کا پہلے ہی سختی سے جواب دے چکی ہے۔
سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز جعلی، جھوٹی و گمراہ کُن ہیں۔ ویڈیو میں جن ٹینکوں کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے وہ پاک افواج کے زیر استعمال نہیں ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی نے افغان طالبان کو بوکھلاہٹ کا شکار کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترجمان افغان طالبان نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پوسٹ شیئر کرکے جھوٹ پھیلانے کی ناکام کوشش کی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ویڈیو میں تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ ٹی-55 ٹینک پاکستانی فوج سے چھینا گیا، تاہم روسی ساختہ ٹی-55 ٹینک درحقیقت افغان طالبان کے زیر استعمال ہے۔