• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جینیفر لوپیز کو کس فلمی کردار کو ٹھکرانے پر آج بھی افسوس؟

—فائل فوٹوز
—فائل فوٹوز

ہالی ووڈ گلوکارہ اور اداکارہ جینیفر لوپیز نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسا فلمی کردار ٹھکرا دیا تھا جو بعد میں اسے ادا کرنے والی اداکارہ کے لیے آسکر ایوارڈ کی نامزدگی کا سبب بنا اور آج بھی میں اس فیصلے کو یاد کر کے دکھ محسوس کرتی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جینیفر لوپیز نے یہ اعتراف ایک ریڈیو شو میں کیا ہے اور بتایا ہے کہ ایک فلم کی پیشکش تھی جسے انہوں نے ٹھکرا دیا تھا کیونکہ وہ سمجھتی تھیں کہ اس کا اسکرپٹ اچھا نہیں تھا۔

جینیفر لوپیز کو میوزیکل ڈرامہ فلم ’کِس آف دی اسپائیڈر ویمن ‘ میں اپنے معاون کردار کے لیے آسکر کی نامزدگی کی توقع ہے، لیکن وہ ایک بار ایک ایسا کردار ٹھکرا چکی ہیں جس نے بالآخر ایک اور اداکارہ کو آسکر نامزدگی دلائی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ جسے میں نے ٹھکرایا تھا وہ 2002ء کی فلم ’اَن فیتھ فل‘ تھی، جس کے ہدایت کار ایڈرین لائن تھے جبکہ میرے انکار کے بعد یہ کردار ڈائین لین نے نبھایا تھا، اس کا اسکرپٹ مجھے اچھا نہیں لگا تھا اور پھر اسی کردار کے لیے ڈائن لین کو آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

جینیفر نے کہا کہ یہ بات واقعی مجھے ستاتی ہے کہ آخر میں نے ایڈرین لائن کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟ مجھے خود بھی نہیں پتہ کہ اس وقت میرے ذہن میں کیا چل رہا تھا، شاید میں خود کو نہیں سمجھ پائی تھی۔

واضح رہے کہ ڈائین لین کو اس فلم کی وجہ سے آسکرز کے لیے بہترین اداکارہ کے طور پر، نکول کڈمین کو فلم ’دی آورز‘ کے لیے، جولیان مور کو فلم ’فار فرام ہیون‘ کے لیے، سلمیٰ ہائیک کو فلم ’فریدہ‘ کے لیے اور رینی زیلویگر کو فلم ’شکاگو‘ کے لیے نامزد کیا گیا تھا، تاہم اس سال نکول کڈمین نے آسکر جیتا تھا، جبکہ جینیفر لوپیز تاحال آسکر کے لیے نامزد نہیں ہوئی ہیں۔

جینیفر لوپیز کی نئی میوزیکل ڈرامہ فلم ’کِس آف دی اسپائیڈر ویمن‘ ارجنٹینا کی 1980ء کی دہائی کی خانہ جنگی کے دوران قید ایک سیاسی قیدی کی کہانی ہے، فلم 10 اکتوبر 2025ء کو سنیما گھروں کی زینت بنی ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید