پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان شاہ ٹیپو نے انکشاف کیا کہ ایک مرتبہ ایک کردار نبھاتے ہوئے اس میں اس قدر ڈوب گئے تھے کہ سنبھلنا مشکل ہوگیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس مشکل وقت میں میری مدد نعمان اعجاز نے کی اور مجھے حقیقت میں واپس لے کر آئے۔
حال ہی میں مایاناز اداکار نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میں کسی بھی کردار کو بہتر انداز میں نبھانے کے لیے اس کا گہرائی سے مطالعہ اور تمام ڈائیلاگز یاد کرتا ہوں، اس میں ڈوب جاتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ میں جرمنی میں پھانسی کی سزا پانے والے آخری شخص کا کردار نبھا رہا تھا، جس کے لیے میں نے 25 کلو تک وزن کم کیا اور ذہنی طور پر خود کو مکمل طور پر اس کردار میں ڈھال لیا تھا کہ مجھے دنیا سے نفرت ہوگئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کردار میں، میں اس قدر ڈوب گیا تھا کہ اس سے نکلنا مشکل ہوگیا تھا، 3 سے 4 ماہ تک دوسرا پروجیکٹ کرنے سے قاصر رہا، عام طور پر میری اہلیہ اور بیٹیاں مجھے حقیقت میں واپس لانے میں مدد کرتی ہیں۔ تاہم اس بار نعمان اعجاز بچاؤ کے لیے آئے۔
اداکار نے بتایا کہ مجھ پر وہ کردار اس قدر حاوی ہوگیا تھا کہ اس سے نکلنا مشکل ہوگیا تھا، لیکن پھر میں نے نعمان اعجاز کو دیکھا کہ وہ کس طرح ایک سین میں رونے کے بعد اگلے ہی لمحے ہنس پڑے، یہی وہ لمحہ تھا جس نے مجھے اس کردار سے نکلنے میں مدد دی۔