جنوبی کوریا میں ایک خاتون 15 سال کے دوران تقریباً 400 کاسمیٹک سرجریز پر 300 ملین وان یعنی 2 لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالرز خرچ کر ڈالے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کے مقبول تفریحی شو ’اٹس اوکے ٹو ناٹ بھی اوکے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خاتون گِل لی وُون نے انکشاف کیا کہ میں نے سب سے پہلے 2010ء میں اس وقت پلاسٹک سرجری کروائی تھی جب کالج کے امتحان کی تیاری کے دوران میں موٹاپے کا شکار ہو گئی تھی اور لوگوں نے میرے موٹے جسم کا مذاق اڑانا شروع کر دیا تھا۔ بعد میں میرے سابق بوائے فرینڈز میں سے ایک نے میری ظاہری شکل پر تنقید کرنا شروع کر دی جس پر میں پلاسٹک سرجری کروانے پر مجبور ہوئی۔
گِل لی وُون نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی پہلی سرجری کونسی تھی تاہم وہ اس کے بعد سیکڑوں طریقہ کار سے کاسمیٹک سرجری سے گزر کر اپنی جسمانی تبدیلی پر اچھی خاصی رقم خرچ کر چکی ہیں اور ان کا اب بھی اس سے رکنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
گِل لی وون نے بتایا کہ میرا بوائے فرینڈ مسلسل میری ظاہری شکل پر تنقید کرتا تھا، جس نے میرے خود اعتمادی کو مجروح کر دیا اور میں خود کو مکمل طور پر بدلنا چاہتی تھی، اب مجھے پلاسٹک سرجری کروانے پر کوئی افسوس نہیں ہے بلکہ مجھے اپنی اس ظاہری شکل پر اعتماد محسوس ہوتا ہے۔
گِل گزشتہ 15 سال میں بے شمار کاسمیٹک سرجریز سے گزری ہیں جن میں پیشانی میں چربی کی پیوند کاری، کانوں کی نئی ساخت کے لیے از سرِ نو تشکیل، ڈبل پلکوں کی سرجری، آنکھوں کی درستگی، ناک کی متعدد سرجریاں، ہونٹوں کے بیچ کی جگہ کی کمی کے لیے سرجری، ٹھوڑی اور چہرے کی ساخت میں تبدیلی، گالوں میں گڑھے بنوانے اور بعد میں گڑھے ختم کروانے کی سرجری، لپ فلرز اور فلر ختم کرنے کی سرجری، کندھوں، گردن اور ہنسلی میں فلرز، کولہوں میں ایکیوپنکچر، پورے جسم کی لپوسکشن ریویژن سرجری، اسٹیم سیل انجیکشنز اور جلد کے مختلف علاج شامل ہیں۔
جنوبی کوریائی خاتون نے کہا ہے کہ اگر میں کاسمیٹک سرجریز اور ڈرماٹولوجی وزٹس کو شامل کروں تو میں مجموعی طور پر تقریباً 400 مرتبہ علاج سے گزر چکی ہوں، جن میں وقت کے ساتھ اضافہ ہی ہوا ہے۔
اگرچہ گِل لی وون اب بھی اپنی شکل میں کچھ چیزیں بدلنا چاہتی ہیں، لیکن لپوسکشن کلینک ڈاکٹر نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی موجودہ حالت کو برقرار رکھنے پر توجہ دیں، یہ مشورہ ملنے کے باوجود وہ تقریباً روزانہ ڈرماٹولوجی اور ہربل کلینکس جاتی ہیں تاکہ اپنی تازگی اور جوانی برقرار رکھ سکیں۔