• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّفہ: روبینہ یوسف

صفحات: 147، قیمت: 800روپے

ناشر: ممتاز پبلی کیشنز، لاہور۔

فون نمبر: 1668119 - 0336

روبینہ یوسف کا تعلق راول پنڈی سے ہے۔ اُنہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی، بعد ازاں، پنجاب یونی ورسٹی سے گریجویشن کیا۔ اُنہیں لکھنے کا شوق بچپن سے ہے، لیکن اُن کے اندر کا لکھاری اُس وقت اُبھر کر سامنے آیا، جب13سال قبل اُنہیں’’جیو‘‘ کے لیے ڈرامے لکھنے کا موقع ملا۔ ہمارے پیشِ نظر اُن کا پہلا افسانوی مجموعہ ہے، جس میں اُن کے21 افسانے شامل ہیں۔ 

اُن کے یہ افسانے مجموعی طور پر انسانی جذبات، نفسیاتی پیچیدگیوں اور معاشرتی حقیقتوں کی عکّاسی کرتے ہیں۔ ہر افسانہ کوئی نہ کوئی پیغام لیے ہوئے ہے۔ اُنہوں نے اپنے پہلے افسانے’’شہ مات‘‘ میں کئی اشعار بھی شامل کیے ہیں، لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایک شعر بھی وزن میں نہیں۔ اِس ضمن میں یہی کہنا ہے کہ اگر کسی کو اشعار کے اوزان وغیرہ کا ادراک نہیں، تو وہ اشعار نقل کرنے سے گریز کرے۔ 

افسانے’’چنے ریوڑیاں‘‘ میں غربت اور ناانصافی کے شکار بچّوں کا نوحہ لکھ کر روبینہ یوسف نے انسانیت کے سوئے ضمیر پر ایک کاری ضرب لگائی ہے، جب کہ کتاب کا پیش لفظ بھی مصنّفہ نے خود تحریر کیا ہے۔ روبینہ یوسف کی افسانہ نگاری پر ایس آر غوری، راحیل شہزاد، عارفین یوسف اور ممتاز غزنی نے توصیفی مضامین تحریر کیے ہیں۔

سنڈے میگزین سے مزید