انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں مسلسل تیسری شکست کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے خواتین کھلاڑیوں کو کچن میں واپس بھیجنے کا مشورہ دے دیا۔
خیال رہے کہ آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ میں انگلینڈ نے بھارت کو 4 رنز سے ہرا کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔
ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ 2025 میں بھارت کی مایوس کن کارکردگی کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔
اتوار کو ہولکر اسٹیڈیم اندور میں انگلینڈ کے خلاف محض 4 رنز سے شکست نے ہرمن پریت کور کی قیادت میں بھارتی خواتین ٹیم کو لگاتار تیسری مرتبہ شکست سے دوچار کر دیا، بھارت کو اس سے قبل آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ہاتھوں بھی شکست ہو چکی ہے، جس سے گھریلو میدان پر ان کی سیمی فائنل کھیلنے کی امیدیں کمزور پڑ گئی ہیں۔
شکست کے بعد تنقید کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا، سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے ٹیم کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے، بعض صارفین نے مشورہ دیا کہ انہیں واپس کچن میں جانا چاہیے۔
بھارتی ویمن کرکٹرز کو یکساں میچ فیس ملنے پر بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں کہا گیا کہ ویمن کرکٹرز کو مینز کرکٹرز کے یکساں میچ فیس ملتی ہے، ویرات کوہلی، روہت شرما اور شبمن گل سے جتوانے اور سنچری کی توقع رکھی جاتی ہے، ویمن کرکٹرز کو بھی پھر توقعات پر پورا اترنا چاہیے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی ویمن ٹیم فیورٹ قرار دی جا رہی تھی، اب ٹاپ فور میں پہنچنا مشکل ہے، نیوزی لینڈ اور بنگلادیش کے خلاف میچ ڈو اور ڈائی ہے، آسٹریلیا، ساؤتھ افریقہ اور انگلینڈ سے مسلسل شکست ہوئی، سمرتی مندھانا اور ہرمن پریت پر تنقید کیوں نہیں ہو سکتی انہیں یکساں میچ فیس ملتی ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے 2022 میں یکساں میچ فیس دینے کا اعلان کیا تھا، مینز، ویمنز کرکٹرز کو ٹیسٹ کا 15 لاکھ، ون ڈے کا 6 لاکھ، ٹی20 کے تین لاکھ روپے ملتے ہیں، مینز اینڈ ویمنز کے سینٹرل کنٹریکٹ میں زمین آسمان کا فرق پایا جاتا ہے۔
مینز کی اے پلس کٹیگری کو 7 کروڑ بھارتی روپے سالانہ ملتے ہیں، اے کو 5 کروڑ، بی کو 3 کروڑ اور سی کو ایک کروڑ روپے بھارتی سالانہ ملتے ہیں، ویمنز سینٹرل کنٹریکٹس میں اے کو 50 لاکھ، بی کو 30 لاکھ، سی کو 10 لاکھ روپے سالانہ ملتے ہیں۔