ٹینس بال سے کرکٹ تو بچپن میں یقیناََ سب نے ہی کھیلی ہوگی لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اس پر چھوٹے چھوٹے بال کیوں ہوتے ہیں؟
اگر آپ کبھی ٹینس میچ دیکھیں تو آپ یہ بات ضرور نوٹ کریں گے کہ ہر کھلاڑی نئی گیند لینے کے بعد اس کا بغور معائنہ کرتا ہے اور پھر آپ یہ بھی ضرور سوچیں گے کہ آخر کھلاڑی بال کا یوں بغور معائنہ کیوں کرتے ہیں؟
دراصل، کھلاڑی بال کا نہیں بلکہ ٹینس کی گیند پر موجود چھوٹے بالوں کا جائزہ لیتے ہیں۔
ان بالوں کو ’Nap‘ کہا جاتا ہے جو ایک پریشرائزڈ ربڑ کی گیند کو بننے کے عمل کے دوران ڈھانپتے ہیں۔
اون، نائیلون، کاٹن یا تینوں کے امتزاج پر مبنی یہ چھوٹے چھوٹے بال گیند کی سطح پر ایرو ڈائنامک رگڑ کو بڑھاتے ہیں اور اس کے نیچے گرنے کی رفتار کو سست کرتے ہیں۔
جب کوئی کھلاڑی گیند کو تھرو کرتا ہے تو وہ 150 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھتی ہے مگر جب وہ مخالف کھلاڑی کے ریکٹ سے ٹکراتی ہے تو رگڑ سے اس کی رفتار گھٹ کر 50 میل فی گھنٹہ رہ جاتی ہے۔
یہ چھوٹے چھوٹے بال گیند کے پیچھے ایسی ہوا کو تشکیل دیتے ہیں جس سے اسے بیک اسپن یا ٹاپ اسپن میں مدد ملتی ہے اور پھر اس کی حرکت کے بارے میں پیش گوئی کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔
1800ء کی دہائی میں ٹینس کی گیند کو ان بالوں کی بجائے گرم اونی کپڑے سے ڈھانپا جاتا تھا مگر پھر اس پر ان چھوٹے چھوٹے بالوں کا استعمال کرنا شروع کر دیا گیا۔