اسرائیلی وزیرِ خارجہ گدعون سار نے کہا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس اور اسلامی جہاد کو ہتھیار ڈالنے ہوں گے۔
اپنے ایک بیان میں اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ حماس باقی 13 یرغمالیوں کی لاشیں آسانی سے واپس کر سکتی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ نے عالمی عدالت انصاف کو کینگرو کورٹ قرار دے دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا بل ابتدائی مرحلہ تھا، یہ بل حکومت کی حمایت کے بغیر آگے نہیں بڑھے گا۔
دریں اثنا ترجمان اسرائیلی حکومت نے بیان میں کہا کہ انروا سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی عدالت نے انروا میں حماس کے اثر و رسوخ کے ثبوت کو نظر انداز کیا۔
انھوں نے کہا کہ امریکی جانتے ہیں کہ اسرائیل امن منصوبے کیلئے پرعزم ہے، امن معاہدے پر حماس کی ذمہ داریوں کو نبھانے کا انتظار ہے۔