• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سمجھتی ہے ٹی ایل پی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دیا ہے۔

وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بعد ٹی ایل پی کو اب کالعدم جماعت قرار دے دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس ٹھوس وجوہات موجود ہیں کہ ٹی ایل پی کے تانے بانے دہشتگردی سے ملتے ہیں۔

ٹی ایل پی پر پابندی کیلئے قانونی کارروائی کا آغاز

ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی پر پابندی کیلئے وزارت داخلہ نے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے، وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کی مشاورت کے بعد سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 17 کی شق 2 اور 3 کی بنیاد پر ٹی ایل پی پر پابندی کا ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر ہوگا، وفاقی حکومت دائر ریفرنس میں ٹی ایل پی کے دہشتگردانہ کارروائیوں کے ثبوت دے گی۔

ذرائع کے مطابق یہ ریفرنس سپریم کورٹ میں جلد دائر کردیا جائے گا، سپریم کورٹ ریفرنس پر فوجداری ٹرائل کی طرح شواہد کا جائزہ لے کر پابندی کا فیصلہ کرے گی۔

ٹی ایل پی پر پابندی کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کو ارسال

وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا گیا ہے۔ پابندی کا نوٹیفکیشن ضلعی انتظامیہ اور تمام صوبوں کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کے مطابق ٹی ایل پی کے سیاسی کردار سے متعلق ضروری اقدام کرے گا، صوبے اور ضلعی انتظامیہ فورتھ شیڈول کے تحت ٹی ایل پی کے بینک اکاؤنٹس منجمند کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے اور ضلعی انتظامیہ فورتھ شیڈول کے تحت سفری اور سماجی سرگرمیوں پر پابندی لگائیں گے۔

اس سے قبل گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی تھی۔ یہ منظوری وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت جمعرات کی شام ہونے والے اجلاس میں دی گئی تھی۔ 

اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ 2016 سے قائم اس تنظیم نے پورے ملک میں شر انگیزی کو ہوا دی، ماضی میں بھی ٹی ایل پی کے پُرتشدد احتجاجی جلسوں اور ریلیوں میں سکیورٹی اہلکار اور بے گناہ راہگیر جاں بحق ہوئے تھے۔

اس حوالے سے اجلاس کے شرکاء کو مزید بتایا گیا تھا کہ اس تنظیم کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں شرانگیزی کے واقعات ہوئے۔

قومی خبریں سے مزید