ایک برازیلین شہری نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کیلئے اپنی لگژری گاڑی کو آگ لگادی، بدقسمتی سے یہ سارا منظر کیمرے کی آنکھ میں قید ہو گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سول پولیس سے ایک شخص نے رابطہ کیا اور دعویٰ کیا کہ مسلح افراد نے اسے زبردستی روکا اور اسے اس کی پورشے 911 کیریرا کی ڈِگی میں بند کر دیا۔
اس نے کہا کہ اسے ایک دیہی علاقے میں لے جایا گیا جہاں اس کی گاڑی کو آگ لگا دی گئی۔ اس کے مطابق راہ گیروں نے اس کی چیخیں سن کر آخری لمحے میں اسے جلتی ہوئی گاڑی کی ڈِگی سے نکالا اور اسے معمولی جھلسنے کے زخم آئے۔
اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ حملہ آوروں کو نہیں جانتا اور نہ ہی یہ جانتا ہے کہ وہ اسے کیوں مارنے کی کوشش کر رہے تھے۔
تاہم پولیس کی تحقیقات میں کچھ عجیب حقائق سامنے آئے اور قریبی فارم کے کیمرے نے سارا معاملہ واضح کردیا کہ اس شخص نے اپنے اغوا کی جھوٹی کہانی سنائی، حقیقت میں اس نے خود اپنی کار کو آگ لگائی۔
یہاں تک کہ جب اسے ثبوت دکھائے گئے، تب بھی وہ اپنی کہانی پر قائم رہا اور کہا کہ اس کے جسم پر جلنے کے نشانات ہی اس کی سچائی کا ثبوت ہیں۔
واضح رہے کہ اس کی لگژری کار پر موٹر وہیکل پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی باقی تھی، لیکن واجب الادا رقم ظاہر نہیں کی گئی۔ کار کی قیمت تقریباً 1,30,000 امریکی ڈالر لگائی گئی تھی، اس لیے امکان ظاہر کیا گیا کہ مالک نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے اسے جلانے کا منصوبہ بنایا تھا، کیونکہ ٹیکس بقایا ہونے کی وجہ سے اسے بیچنا مشکل تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کار کو جلانے کا یہ واقعہ اس علاقے کے واحد کیمرے میں ریکارڈ ہوا، کئی میل کے دائرے میں اور اس کے علاوہ کوئی کیمرہ نہیں تھا، اس لیے کار مالک کو یقیناً اپنے منصوبے کی تکمیل کیلئے اس جگہ کا انتخاب کرنے پر پچھتاوا ہو رہا ہوگا۔
اس غیر معمولی واقعے کی تحقیقات اب بھی جاری ہے اور کار کے مالک پر ابھی تک انشورنس فراڈ یا کسی اور جرم کا الزام عائد نہیں کیا گیا۔ البتہ، ایک پورشے 911 کو آگ لگا دینا ہی اس کے لیے سب سے بڑی سزا ثابت ہوسکتی ہے۔