آئرلینڈ میں فلسطین کی حامی امیدوار کیتھرین کونولی کی صدارتی الیکشن میں کامیابی کا امکان ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سن فین سمیت بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت یافتہ آزاد سیاست دان کیتھرین کونولی فلسطین کے حق میں کھل کر کئی بیانات دے چکی ہیں۔
کیتھرین کونولی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، نسل کشی کو معمول پر لانا فلسطینی عوام اور انسانیت کے لیے تباہ کن ہے، اس نسل کشی کی تاریخ 7 اکتوبر سے شروع نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جب تک میرے جسم میں جان ہے میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑی رہوں گی۔
برطانوی نشتریاتی ادارے کے مطابق کیتھرین کونولی نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر کے اختیار میں نہیں ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ آیا غزہ کے مستقبل میں حماس کا کوئی کردار ہوگا یا نہیں۔
آئرش ٹائمز کے مطابق کیتھرین کونولی نے کہا کہ میں آئرلینڈ سے آئی ہوں، جو استعمار کی تاریخ ہے اور خودمختار لوگوں کو میں بتانے سے بہت محتاط رہوں گی کہ انہیں اپنے ملک کو کیسے چلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو جمہوری طریقے سے فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ اپنے ملک کی قیادت کس کو کرنے دیتے ہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ کی ممکنہ نئی صدر کیتھرین کونولی نے امریکا اور برطانیہ پر غزہ میں نسل کشی کو فعال کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔