٭ یادیں تلخ ہوں یا شیریں، دل و دماغ پر کچھ نہ کچھ اثرات ضرور مرتّب کرتی ہیں۔
٭ مرد اپنی ہر طرح کی سوچ کی تشہیر برملا، ببانگِ دہل کرسکتے ہیں، عورت کچھ سچّے جذبات و احساسات بھی عیاں کردے، تو معتوب ٹھہرتی ہے۔
٭ میچور ہونے کا مطلب احساسات سے عاری ہونا ہے، تو بندہ امیچور ہی ٹھیک ہے۔
٭ میّت پر سچّے آنسو، صرف دل کا رشتہ ہونے ہی پر نکلتے ہیں۔
٭ دوسروں کی خاطر خُود کو قربان کردینا اتنا آسان نہیں، جتنا دنیا سمجھتی ہے۔
٭ محبّت دل کا معاملہ ہے، اِسے دماغ سے حل کرنے کا سوچیں گے تو ہار یقینی ہے۔
٭ کچھ لوگ اور چیزیں انتہا سے زیادہ کیوں عزیز ہوجاتی ہیں، یہ بتانا اُتنا ہی مشکل ہے، جتنا یہ جاننا کہ اُن سے اس قدر پیار کیوں کر ہوا۔
٭ بےشک پیسا بہت بڑی طاقت ہے، مگر کچھ چیزیں آپ کو صرف نصیب سے ملتی ہے صرف اور صرف نصیب سے۔ (مبشرہ خالد، کراچی)