بھارتی عدالت نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد شامی کی سابقہ اہلیہ حسین جہاں کی جانب سے دائر درخواست کے جواب میں کھلاڑی اور مغربی بنگال کی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کلکتہ کی عدالت نے طلاق کے کیس میں بھارتی کھلاڑی کو اپنی سابقہ اہلیہ حسین جہاں اور بیٹی آئرا کو ماہانہ 4 لاکھ روپے دینے کا حکم دے دیا تھا۔
رقم ناکافی ہونے کی صورت میں سابقہ ماڈل نے کلکتہ کی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
حسین جہاں کی درخواست پر سپریم کورٹ نے بھارتی کھلاڑی اور مغربی بنگال کی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ سابق ماڈل حسین جہاں نے 2014ء میں محمد شامی سے شادی کی تھی، اس جوڑے کے ہاں 2015ء میں بیٹی آئرا کی پیدائش ہوئی تھی۔
حسین جہاں نے 2018ء میں محمد شامی پر گھریلو تشدد، زنا اور جہیز کے لیے ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ ان کی طلاق کا معاملہ تاحال عدالت میں زیر سماعت ہے۔
یہ کیس خواتین کو گھریلو تشدد سے تحفظ کے قانون کے تحت دائر کیا گیا تھا۔
اس سے قبل 2023 ء میں عدالت نے محمد شامی کو اپنی اہلیہ کو 50 ہزار روپے اور بیٹی کو 80 ہزار روپے ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔
حسین جہاں نے عدالت کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے اپنے لیے 7 لاکھ روپے ماہانہ اور اپنی بیٹی کے لیے 3 لاکھ روپے کا معاوضہ دیے جانے کی درخواست دائر کی تھی۔