• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں گوا نائٹ کلب آتشزدگی واقعے میں زندہ ہوں، یہی کافی ہے: غیر ملکی ڈانسر


—فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
—فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست گوا کے نائٹ کلب میں آگ لگنے سے 25 افراد ہلاک ہو گئے، ہلاک ہونے والے افراد میں عملے کے ارکان اور سیاح شامل ہیں، بھیانک آگ سے بچ جانے والی ایک نوجوان پرفارمر نے اپنے ہوش اُڑا دینے والے لمحوں کی تفصیل بیان کی ہے۔

قازقستان سے تعلق رکھنے والی پروفیشنل ڈانسر کرسٹینا نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زندہ بچ جانے پر اللّٰہ کی شکر گزار ہوں، ایک عملے کے رکن کی بروقت وارننگ نے میری جان بچائی۔

کرسٹینا اپنی دوسری پرفارمنس کے دوران اسٹیج پر تھیں کہ اچانک مبینہ شارٹ سرکٹ کے بعد آگ بھڑک اُٹھی۔

 انہوں نے کانپتی آواز میں کہا کہ پرفارمنس کے دوران آگ لگی، میں صدمے میں تھی، موسیقی اچانک رک گئی، میں گھبرا گئی کہ کیا ہوا ہے، میں نے باہر نکلنے کا راستہ ڈھونڈنا شروع کیا، بس رو رہی تھی، میرا سر کانپ رہا تھا۔

سوشل میڈیا پر ان کی پرفارمنس کی ویڈیو وائرل ہو چکی ہے، جس میں چند لمحوں بعد ہنگامہ اور خوف کی کیفیت چھا جاتی ہے۔

کرسٹینا کے مطابق کلب کے منیجرز اور اسٹاف نے فوری ردعمل دیتے ہوئے مہمانوں کو باہر نکالنے کی کوشش کی، لوگ ایک ساتھ باہر کی طرف بھاگ رہے تھے، ہوٹل کے اسٹاف نے مدد کی، سب ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر بھاگ رہے تھے، لیکن میری جان بچنے کی اصل وجہ ایک ساتھی کا بروقت مشورہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا پہلا خیال تھا کہ میں اپنے گرین روم جا کر کپڑے بدلوں لیکن میرے ایک ساتھی نے کہا کہ وہاں نہیں جاؤ، آگ اسی طرف پھیل چکی تھی، اگر میں وہاں چلی جاتی تو شاید زندہ نہ رہتی۔

کرسٹینا نے بتایا کہ گھر پہنچ کر جب میں نے اپنی بیٹی کو گلے لگایا تو خود پر قابو نہ رکھ سکی۔

گوا پولیس کے مطابق آگ میں 25 افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں 4سیاح اور 14 عملے کے ارکان شامل ہیں، جبکہ 7 افراد کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی، کم از کم 6 زخمی زیرِ علاج ہیں۔

آگ لگنے کی وجوہات کی تفتیش جاری ہے اور حکام یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ شعلے اتنی تیزی سے کیسے پھیلے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید