اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اکتوبر میں جاری کھاتے کا حساب جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ اکتوبر 2025 میں 11.20 کروڑ ڈالر خسارے میں رہا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں ملکی درآمدات 5.27 ارب ڈالر رہیں، اکتوبر 2025 کی برآمدات 2.74 ارب ڈالر رہیں۔ اکتوبر 2025 میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 3.65 ارب ڈالر رہا جبکہ اکتوبر 2024 میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 2.82 ارب ڈالر تھا۔
بینک دولت پاکستان نے کہا کہ سال در سال تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 29 فیصد سے زائد رہا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 73.3 کروڑ ڈالر رہا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مالی سال 2024-25 کے پہلے 4 ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20.6 کروڑ ڈالر تھا، ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سال در سال 255 فیصد بڑھا ہے، رواں مالی سال چار مہینوں کی درآمدات 20.72 ارب ڈالر رہیں۔
بینک دولت پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چار مہینوں میں ملکی برآمدات 10.63 ارب ڈالر رہیں، مالی سال کے پہلے چار مہینوں کا تجارتی خسارہ 10.09 ارب ڈالر رہا، چار مہینوں میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 14.34 ارب ڈالر رہا جبکہ چار مہینوں کی ورکرز ترسیلات 12.95 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اکتوبر میں آئی ٹی ایکسپورٹس 5.5 فیصد سے بڑھ کر 38.6 کروڑ ڈالر رہیں اور آئی ٹی برآمدات مالی سال کے 4 ماہ میں 19.6 فیصد سے بڑھ کر 1.44 ارب ڈالر رہیں۔