مترجم: ضیاء شاہد
صفحات: 187
قیمت: 800روپے
ناشر: قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل، یثرب کالونی، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔
فون نمبر: 0515101 - 0300
زیرِ نظر کتاب کے مترجّم پاکستان کے سینئر صحافی، دانش وَر اور متعدّد اہم کتابوں کے مصنّف، ضیا شاہد ہیں۔ بلاشبہ یہ کتاب ایک تاریخی دستاویز ہے، جس میں تاریخی حقائق بڑی دانش مندی کے ساتھ رقم کیے گئے ہیں۔ ضیا شاہد نے ترجمہ اِتنی عرق ریزی سے کیا ہے کہ یہ کتاب اُردو ہی میں لکھی ہوئی لگتی ہے۔
مشرقی دریاؤں سے متعلق احکام، مغربی دریاؤں سے متعلق احکام، مالیاتی احکام، اعداد و شمار(ڈیٹا) کا تبادلہ، مستقبل میں تعاون، مستقل انڈس کمیشن کا قیام، اختلافات و تنازعات کا حل، ہنگامی احکام، عمومی احکام، قطعی احکام، حکومتِ ہند اور حکومتِ پاکستان کے مابین یاد داشتوں کا تبادلہ، پاکستان کا راوی کے بعض معاون دریاؤں کا زرعی مقاصد کے لیے استعمال، بھارت کے مغربی دریاؤں سے پن بجلی حاصل کرنا، بھارت کا مغربی دریاؤں کے پانی کو جمع کرنے کا اختیار، یہ وہ عنوانات ہیں، جن پر کتاب کی عمارت کھڑی کی گئی ہے اور ان عنوانات سے بھی ماخذ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
1960 ء میں جس معاہدے پر ایّوب خان اور جواہر لعل نہرو نے دست خط کیے تھے، اُس میں ہم نے کیا شرائط تسلیم کی تھیں اور بھارت نے کیا کچھ تسلیم کیا تھا، کتاب میں یہ تمام معاملات زیرِ بحث لائے گئے ہیں۔
اِس کتاب کے مطالعے سے یہ بات بھی ظاہر ہوگی کہ سابق صدرِ پاکستان، ڈاکٹر عارف علوی نے یہ کیوں کہا تھا کہ ’’اِس معاہدے پر نظرِثانی ہونی چاہیے۔‘‘ یہ کتاب اِتنی بڑی علمی و قومی خدمت ہے کہ آنے والی نسلیں اِسے یاد رکھیں گی اور اسے پڑھ کر بھارت سے اپنے حصّے کے ایک ایک بوند پانی کو یقینی بنائیں گی۔