جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول کے ایک کیفے میں چوری کا ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا۔
کورین اینیمل ریسکیو اینڈ منیجمنٹ ایسوسی ایشن نے بتایا کہ پولیس کو سیول کے علاقے ینگ پیونگ ڈونگ میں واقع ایک کافی شاپ پر کال کرکے کافی چوری کرنے والے ایک طوطے کو پکڑنے کے لیے بلایا گیا۔
کافی چوری کرنے والا طوطا کافی دوستانہ مزاج کا تھا اس لیے پولیس کے کیفے پہنچنے تک کیفے کے مالک نے اسے کھانے کی چیزیں دیں جبکہ کیفے میں موجود افراد اس سے کھیلتے رہے۔
پولیس نے طوطے کو کیفے سے لے کر کورین اینیمل ریسکیو اینڈ مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے حوالے کر دیا۔
یہ ایک نایاب نسل کا طوطا ہے جو زیادہ تر وسطی امریکا میں پایا جاتا ہے اور کوریا میں انہیں خصوصی اجازت کے بغیر پالنے کی اجازت نہیں ہے۔
کورین اینیمل ریسکیو اینڈ مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے مزید بتایا کہ طوطے کی صحت اچھی ہے اور بظاہر یہ کسی کا پالا ہوا لگتا ہے۔
حکام اب اس طوطے کے مالک کو تلاش کر رہے ہیں تاکہ طوطا انہیں واپس دیا جا سکے اور اگر طوطے کا مالک نہیں ملتا تو پھر اسے کوریا کی وزارت ماحولیات کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایکولوجی میں رکھا جائے گا۔