• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کیخلاف سماعت: سہیل آفریدی پیش نہ ہوئے

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی این اے 96 ہری پور میں ضمنی الیکشن میں ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

الیکشن کمیشن نے این اے 96 ہری پور میں ضمنی الیکشن میں ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیرِ اعلیٰ کے پی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے وزیرِ اعلیٰ کےپی سہیل آفریدی کے خلاف کیس پر سماعت کی۔

پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری اور حلقے سے مسلم لیگ ن کے امیدوار بابر نواز کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

علی بخاری نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ میں وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا کا وکیل ہوں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے سہیل آفریدی کو ذاتی حیثیت میں بلایا تھا۔

وزیرِ اعلیٰ کےپی کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ سہیل آفریدی جنوبی کےپی سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں، وزیرِ اعلیٰ کو ڈی آر او نے بھی اسی کیس میں ہری پور طلب کیا ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ یہاں پیش نہیں ہوئے تو ڈی آر او کے پاس کیا پیش ہوں گے۔

ڈی جی لاء نے کہا کہ کمیشن ایک شخص کو ذاتی حیثیت میں بلا سکتا ہے، وزیرِ اعلیٰ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس پر وضاحت دینی ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری نے کہا کہ کیا میں یہاں پیش نہیں ہوا ہوں، یا تو آپ کہہ دیں کہ وکیل پیش نہ ہوں، ممبر کا ایسا رویہ ہوگا تو کیس کیا چلے گا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ چیزیں تو ویسے بھی ٹھیک نہیں چل رہیں۔

الیکشن کمیشن  کے سیکریٹری عمر حمید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے بیان میں واضح اُکسایا ہے، ریلی اور جلسے اجازت کے بغیر ممنوع ہیں، وزیرِ اعلیٰ کے پی نے خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلی میں شرکت کی، وزیرِ اعلیٰ کے پی نے الیکشن کمیشن، الیکشن عملے کے خلاف الفاظ استعمال کیے، وزیرِ اعلیٰ کے پی کی تقریر سے الیکشن حکام پر ہراسگی اور ذہنی دباؤ آیا، جلسہ ہری پور ایبٹ آباد کی سرحد پر ہوا، واضح ہے کہ امیدوار نے وزیرِ اعلیٰ کے پی کو جلسے میں مدعو کیا، امیدوار شہر ناز الیکشن قوانین کی خلاف ورزی میں برابری کی قصور وار ہیں، کمیشن نے وزیرِ اعلیٰ اور امیدوار کو نوٹس جاری کیا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے سامنے کہا کہ نوٹسز میں نے پڑھے، کیا یہ نوٹس سماعت برقرار رکھنےکے قابل ہیں؟  نوٹس میں تحصیل حویلیاں لکھا گیا ہے، الیکشن ہری پور میں ہے، حویلیاں میں نہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ کےپی اور امیدوار کا واضح ذکر ہوا ہے، ہم نے وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری کو بھی اس سے سخت نوٹس دیا ہے، ڈی جی خان میں بھی وزراء کو نوٹس دیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے حکم دیا کہ تمام دستاویزات وکیل علی بخاری کو فراہم کیے جائیں، وکیل پہلے ٹینس تھے اب ریلیکس ہو گئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما بابر نواز نے اپنے مؤقف میں کہا کہ ووٹرز کو بھی دھمکی دی گئی۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کا کہنا تھا کہ یہ باتیں آپ دلائل میں کہہ دیجیے گا۔

پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری کا کہنا تھا کہ صوبے کے حالات اچھے ہوں تو آپ وزیرِ اعلیٰ کو بلا کر بٹھالیں، ہم کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن آج عبوری آرڈر جاری کرے گا، آپ وہ پڑھ لیجیےگا، ہری پور میں ڈی آر او میں شاید کیس ختم کر دیا جائے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ کیس کی سماعت کی تاریخ دیتے ہیں۔ بعد ازاں کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔

قومی خبریں سے مزید